باجوڑ راغگان ڈیم میں کشتیاں ڈوبنے سے چار افراد جاں بحق ،8کو زندہ بچالیاگیا

جمعہ 23 جولائی 2021 20:05

باجوڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2021ء) باجوڑ راغگان ڈیم میں کشتیاں ڈوبنے سے چار افراد جاں بحق ،8کو زندہ بچالیاگیا ۔ڈپٹی کمشنر باجوڑ افتخار عالم کے مطابق ضلع باجوڑ کے تحصیل خار میں واقع راغگان ڈیم میں عیدالاضحیٰ کے پہلے دن عصر کے وقت تقریباًً6:30بجے دو کشتیاں جن میں لوگ سوار تھے اچانک ڈوب گئے ۔پہلے ایک کشتی ڈوب گئی جبکہ دوسری کشتی متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے گئی اور وہ بھی ڈوب گئی۔

مقامی لوگوں نے پہلے امدادی کاروائیاں کی ۔جبکہ انتظامیہ کواطلاع ملتی ہی ریسکیو1122کے ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچادی گئی اور انہوں نے امدادی سرگرمیاں شروع کردی ۔تاہم چار افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جبکہ آٹھ افراد کو زندہ بچالیاگیا۔ اور تین افراد تاحال لاپتہ ہے جن کی تلاش جاری ہیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر باجوڑ افتخار عالم کے مطابق ریسکیو ٹیموں کے مدد کیلئے پاک آرمی کے ماہر غوطہ خور ٹیمیں بھی آپریشن میں حصہ لے رہی ہے اور ان کو خصوصی طورپر بلایاگیا ہے ۔

اس کے علاوہ ضلع لوئر دیر ،سوات اور قریبی اضلاع کے ریسکیو ٹیمیں بھی آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ جاںبحق ہونیوالے افراد اور زندہ بچ جانیوالوں کا تعلق ایک ہی گائوں سے ہے ۔ جاں بحق ہونیوالوں میں 27سالہ مومین ولد محمد زیر خان سکنہ تنگی سلارزئی ، 29سالہ ولی ولد محمد سکنہ تنگی سلارزئی ، 9سالہ طفیل فواد ولد شیر اور 11سالہ فواد ولد رحمن گل شامل ہیں۔

زندہ بچنے والوں میں 25سالہ محمد ولد شمس الرحمن سکنہ تنگی سلارزئی ، 11سالہ عثمان ولد علیم سکنہ تنگی سلارزئی ، 11سالہ وقاص ولد علیم سکنہ تنگی سلارزئی ، 15سالہ سلیمان ولد شمس الرحمن سکنہ تنگی سلارزئی ، 11سالہ جواد ولد مومین خان سکنہ تنگی سلارزئی ، 15سالہ بلال ولد محمد زیر خان سکنہ تنگی سلارزئی ، 8سالہ ابوبکر ولد علیم اور22سالہ ذبیح اللہ ولد محمد زیر شامل ہیں۔

اس کے علاوہ لاپتہ تین افراد میں 28سالہ راحت اللہ ولد رومان سکنہ شاہ نرے تحصیل خار ، 24سالہ عطاء اللہ ولد سلطان سکنہ سپرے واڑہ ماموند اور 11سالہ اویس خان ولد شاہ زیب خان سکنہ بانڈہ تحصیل خار شامل ہیں۔ مقامی لوگوں ، ریسکیو 1122، پاک فوج ، سول ڈیفنس ، ایف سی نارتھ ، الخدمت فائونڈیشن اور باجوڑ پولیس کے اہلکاروں نے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ تین افراد کے تلاش کیلئے پاک آرمی کے ماہر غوطہ خور ٹیموں اور ریسکیو ٹیموں کا آپریشن عید کے دوسرے اور تیسرے روز بھی جاری رہا لیکن تاحال کوئی پتہ نہ چل سکا۔