افغان ایئر فورس مشکلات کا شکار، ایک تہائی جہاز ناکارہ ہوگئے

ایئر فورس کیلئے امریکی مدد کی ضرورت ہے، پہلے 80 سے 90 فیصد فضائی حملے امریکی و اتحادی کرتے تھے،20 ڈرونز سمیت امریکی افواج کی واپسی سے فضائی حملے ممکن نہیں رہے،اجمل رحمانی جہاز نہ اڑے ،طالبان کے اجتماعات کو نشانہ نہ بنایا گیاتو طالبان مضبوط ہو کر شہروں پر حملے کر دیں گے،ناہید فرید

ہفتہ 24 جولائی 2021 12:25

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2021ء) طالبان کے خلاف جنگ میں افغان ایئر فورس شدید مسائل کا شکار ہو گئی ہے، افغان ایئر فورس کے ایک تہائی جہاز اڑنے کے قابل نہیں رہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فاضل پرزوں کی کمی اور امریکی ٹیکینکل سٹاف کی روانگی سے افغان ایئر فورس کو مشکلات کا سامنا ہے۔ افغان ایئر فورس کے پاس امریکا کے دیئے گئے گائیڈڈ راکٹس بھی ختم ہو گئے ہیں، افغان ایئر فورس کے موثرنہ رہنے سے طالبان کی پیش قدمی روکنے میں مسائل کا سامنا ہے۔

امریکی فضائی حملوں میں کمی بھی طالبان کی پیش قدمی کی وجہ قرار دی جا رہی ہے۔طالبان کے ہاتھوں افغان پائلٹوں کے قتل سے بھی افغان ایئر فورس مشکلات کا شکار ہے۔اس حوالے سے پارلیمانی ڈیفنس کمیٹی کے چیئرمین حیدر افضالی نے کہا ہے کہ طالبان نے افغانستان کے روسی ساختہ کچھ ہیلی کاپٹر بھی گرائے ہیں۔

(جاری ہے)

رکنِ افغان پارلیمنٹ ناہید فرید نے کہا کہ جہاز نہ اڑے اور طالبان کے اجتماعات کو نشانہ نہ بنایا تو طالبان مضبوط ہو کر شہروں پر حملے کر دیں گے۔

رکنِ افغان پارلیمنٹ اجمل رحمانی نے کہا ہے کہ ہمیں ایئر فورس کے لیے امریکی مدد کی ضرورت ہے، پہلے 80 سے 90 فیصد فضائی حملے امریکی اور اتحادی کرتے تھے۔انہوں نے کہا ہے کہ 20 ڈرونز سمیت امریکی افواج کی واپسی سے فضائی حملے ممکن نہیں رہے۔اجمل رحمانی نے کہا کہ افغانستان نے مزید راکٹس اور ڈرونز کی درخواست کی ہے لیکن بتایا گیا ہے کہ اس میں وقت لگے گا۔