بھارت کا پیگاسس سے 25 کشمیری رہنمائوں کی جاسوسی کا انکشاف

عمل 2017ء سے 2019ء تک جاری رہا ،اقدام میں اسرائیل کے این ایس او گروپ کی خدمات حاصل کرنیوالی بھارتی ایجنسی ملوث تھی ، رپورٹ

ہفتہ 24 جولائی 2021 12:25

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2021ء) بھارت کی جانب سے اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کے ذریعے 25 کشمیری رہنمائوں کی جاسوسی کرانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ مودی سرکار نے اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کے ذریعے ان 25 کشمیری رہنمائوں کی بھی جاسوسی کی جو دہلی کی سرکاری پالیسی کو تسلیم نہیں کرتے۔

یہ عمل 2017ء سے 2019ء تک جاری رہا اور اس عمل میں بھارت کی ایک ایسی ایجنسی ملوث تھی جو اسرائیل کے این ایس او گروپ کی خدمات حاصل کرتی ہے۔بھارتی اخبار کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما سید علی شاہ گیلانی کے خاندان کے 4 افراد کے فونز کو ہدف بنایا گیا۔ان افراد میں سید علی گیلانی کے داماد، صحافی افتخار گیلانی اور ان کے سائنسدان بیٹے نسیم گیلانی بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)

یہی نہیں بلکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کا فون بھی نشانے پر تھا اور ان کے ڈرائیور اور انسانی حقوق کے رہنما وقار بھٹی کے فون کو بھی ہدف بنایا گیا۔حریت پسند رہنما بلال لون اور ایس اے آر گیلانی کے فون کا بھی اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے تجزیہ کیا گیا۔مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خاندان کے 2 افراد کے فونز کی بھی جاسوسی کی گئی۔یہ اقدام ایسے وقت کیا گیا جب محبوبہ مفتی مقبوضہ وادی کی وزیرِ اعلیٰ اور بی جے پی کی اتحادی تھیں۔ان کے علاوہ 5 کشمیری صحافیوں کے فون کی بھی پیگاسس کے ذریعے جاسوسی کی گئی۔