حکومت کا نوازشریف کی افغان سفیر سے ملاقات کی آڈیو ٹرانسکرپٹ سامنے لانے کا مطالبہ

نوازشریف کا ماضی متنازع ملاقاتوں سے بھرا پڑا، کیا نوازشریف نے افغان سفیر سے ملاقات اپنی جماعت سے اجازت کے بعد کی، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 24 جولائی 2021 19:01

حکومت کا  نوازشریف کی افغان سفیر سے ملاقات کی آڈیو ٹرانسکرپٹ سامنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جولائی 2021ء) نوازشریف کا ماضی متنازع ملاقاتوں سے بھرا پڑا، کیا نوازشریف نے افغان سفیر سے ملاقات اپنی جماعت سے اجازت کے بعد کی، حکومت نے نوازشریف کی افغان سفیر سے ملاقات کی آڈیو ٹرانسکرپٹ سامنے لانے کا مطالبہ کر دیا- تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے نوازشریف کی افغان سفیر سے ہونے والی ملاقات کی تفصیلی گفتگو تحریری اور آڈیو کی صورت میں سامنے لانے اور مسلم لیگ ن کو وضاحت دینے کا مطالبہ کردیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’نوازشریف کا ماضی متنازع ملاقاتوں سے بھرا پڑا ہے، اُن کی افغان مشیر کے ساتھ ہونے والی ملاقات افسوسناک ہے‘۔ فواد چوہدری نے سوال کیا کہ ’کیا نوازشریف نے یہ ملاقات اپنی جماعت سے اجازت کے بعد کی؟ مسلم لیگ ن کو اس پر وضاحت پیش کرنا ہوگی‘۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ’حمداللہ محب 16سال کی عمرمیں برطانیہ گئے وہیں پڑھے، اُن کا اور امراللہ صالح کا افغانستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، نوازشریف کی افغان مشیرسےملاقات پرہم حیران ہیں کیونکہ نوازشریف نے ایسےشخص سےملاقات کی جس کے بھارت سےتعلقات ڈھکے چھپے نہیں ہیں، اسی شخص نے پاکستان کے خلاف بدزبانی کی‘۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’افغان حکومت پرواضح کردیامشیرسلامتی سےکوئی بات نہیں ہوگی کیونکہ رواں سال مئی سے نیشنل سیکیورٹی ایڈوئزر افغانستان سےختم کرچکے ہیں‘۔ مزید پڑھیں: شیخ رشید کی نواز شریف کو وطن واپسی کیلئے بڑی پیشکش یہ بھی پڑھیں: ’بھارت کو پاکستان میں دہشت گردی روکنی ہوگی‘ فواد چوہدری نے کہا کہ ’افغان مشیر نے پاکستان کے خلاف جو زبان استعمال کی اسے دہرایا نہیں جاسکتا، نوازشریف کی افغان مشیر سے ملاقات افسوسناک ہے کیونکہ امراللہ صالح نے پاکستان کوبدنام کرنا عادت بنالی ہے‘۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’نوازشریف کی افغان مشیرسےملاقات کی آڈیو ٹرانسکرپٹ سامنےلائی جائیں‘۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ’عمران خان سے مودی کی ملاقات میں شاہ محمودقریشی بھی تھے، وزیراعظم کسی سے خفیہ ملاقاتیں نہیں کرتے‘۔ ’پاکستان کواس وقت سازشوں کا سامنا ہے، ہمارے ملک میں دہشت گردی کے لیے پڑوسی ملک کی سرزمین استعمال کی گئی ہے، ہم افغانستان میں کسی گروپ کے ساتھ نہیں عوام کے ساتھ ہیں‘۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے پاکستانی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے سے ملاقات کی۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مودی، جندال سے قربت، مودی اور اسرائیل سے ملکر عمران خان کے فون ہیک کرنے کی کوشش کی گئی، انڈیا میں بیٹھ کر پاکستانی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی، ڈان لیکس اور یہ تازہ ڈویلپمنٹ ریاست پاکستان کو گندی گالی دینے والے شخص سے ملاقات، کیا ان سب سے واضح نہیں ہو جاتا کہ نواز شریف کا ایجنڈا کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ باوثوق زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس ملاقات میں مسٹر محب میاں نواز کے لئے مودی کا خاص پیغام لائے۔ کشمیر کے الیکشن کے نتائج کو متنازعہ بنایا جائے گا۔ تا کہ آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے الیکشنوں کو ایک سا دیکھایا جائے۔میاں-محب-مودی ، ملاقات اسی منافقانہ ایجنڈا پر ہوئی ہے۔