پاکستان مخالف افغان عہدار نوازشریف سے ملاقات کے بعد بھارتی خفیہ اہلکاروں سے ملے ، فواد چوہدری

کیا نواز شریف نے پاکستان مخالف حمد اللہ محب سے ملاقات سے پہلے اپنی پارٹی کو اعتماد میں لیا ن لیگ حمد اللہ محب اور نوازشریف کی ملاقات کی آڈیو ٹرانسکرپٹ قوم کے سامنے رکھے،،وزیراعظم عمران خان خفیہ ملاقاتیں نہیں کرتے اور نہ اپنے اداروں کے خلاف بیانات دیتے ہیں،بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کی کوشش کی ، اب بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں،بدقسمتی سے بھارت میں انتہا پسند آر ایس ایس نظرئیے کے حامل اقتدار میں ہیں، و زیر اطلاعات بھارت کی جانب سے اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے دوسرے ملکوں کی جاسوسی بہت اہم اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف وزری ہے،معاملے کی سرکاری سطح پر انکوائری کرائی جائیگی ، انکوائری کمیٹی میں سیکورٹی اداروں اور دفتر خارجہ کے حکام شامل ہونگے، پاکستان یہ معاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھائے گا،شہزاد اکبر

ہفتہ 24 جولائی 2021 19:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2021ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان مخالف افغان عہدار نوازشریف سے ملاقات کے بعد بھارتی خفیہ اہلکاروں سے ملے ، کیا نواز شریف نے پاکستان مخالف حمد اللہ محب سے ملاقات سے پہلے اپنی پارٹی کو اعتماد میں لیا ن لیگ حمد اللہ محب اور نوازشریف کی ملاقات کی آڈیو ٹرانسکرپٹ قوم کے سامنے رکھے،،وزیراعظم عمران خان خفیہ ملاقاتیں نہیں کرتے اور نہ اپنے اداروں کے خلاف بیانات دیتے ہیں،بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کی کوشش کی ، اب بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں،بدقسمتی سے بھارت میں انتہا پسند آر ایس ایس نظرئیے کے حامل اقتدار میں ہیں۔

ہفتہ کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے مشیر احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ افغان مشیر کی نواز شریف سے ملاقات ہوئی ہے،نواز شریف پاکستان سے مفرور ہیں اور لوٹی گئی دولت سے خریدے گئے فلیٹس میں مقیم ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہاکہ افغان عہدیدار حمداللہ محب اور امر اللہ صالح کے خاندان بیرون ملک مقیم ہیں،حمد اللہ محب نے پاکستان کے خلاف جس نفرت ا نگیز اور غلیظ زبان کا استعمال کیا وہ دہرائی نہیں جا سکتی،پاکستان نے افغان قومی سلامتی مشیرکے دفتر سے تمام رابطے ختم کردیئے ہیں، پاکستان نے افغان قیادت پر واضح کر دیاہے کہ افغان سلامتی مشیر سے کوئی بات نہیں ہوگی۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان مخالف افغان باشندے نے نواز شریف سے ملاقات کے بعد بھارتی خفیہ اہلکاروں سے بھی ملاقات کی،پاکستان نے ہرمشکل میں افغانستان کا ساتھ دیا،ہم ا فغانستان میں ایک ایسی حکومت کیلئے کوشاں ہیں جس پر تمام افغان گروہ متفق ہوں۔چوہدری فواد حسین نے کہاکہ پاکستان نے کئی برسوں تک 50لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی، کیا نواز شریف نے پاکستان مخالف حمد اللہ محب سے ملاقات سے پہلے اپنی پارٹی کو اعتماد میں لیا ، کیا نواز شریف نے حمد اللہ محب سے ملاقات کے بارے میں اپنی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کو آگاہ کیا نواز شریف تین بار ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں، کیا انھیں پاکستان مخالف شخص سے ملاقات کرنی چاہیے تھی وزیراعظم عمران خان خفیہ ملاقاتیں نہیں کرتے اور نہ اپنے اداروں کے خلاف بیانات دیتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہاکہ بھارت نے ہمارے مغربی سرحد کے ملک کو پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال کیا،بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کی کوشش کی اور اب بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں،بدقسمتی سے بھارت میں انتہا پسند آر ایس ایس نظرئیے کے حامل اقتدار میں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ن لیگ حمد اللہ محب اور نوازشریف کی ملاقات کی آڈیو ٹرانسکرپٹ قوم کے سامنے رکھے۔

انہوںنے کہاکہ امر اللہ صالح اگر بیس سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد بھی اپنے ملک کو استحکام نہیں دے سکے تو انھیں اپنا محاسبہ کرنا چاہیے۔فواد چوہدری نے کہاکہ ہم افغان عوام کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔ شہزاد اکبر نے کہاکہ بھارت کی جانب سے اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے دوسرے ملکوں کی جاسوسی بہت اہم اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف وزری ہے،یہ سکینڈل پاناما لیکس سے بھی بڑھ کر ہے،کچھ عرصے قبل یورپی یونین ڈس انفو لیب نے بھی بھارتی جعلی اکاونٹس کا بھانڈا پھوڑا تھا۔

شہزاد اکبر نے کہاکہ بھارت نے اسرائیلی سپائی وئیر پیگاسس کے ذریعے ہائیبرڈ جاسوسی کی، مودی نے اسرائیلی سپائی وئیر کے ذریعے بھارت کے اندر اپنے مخالفین کی جاسوسی کی۔ انہوںنے کہاکہ مودی حکومت نے وزیراعظم عمران خان اور بعض عسکری حکام کے فون سے ڈیٹا لینے کی کوشش کی۔انہوںنے کہاکہ پیگاسس کے ذریعے صرف پاکستان ہی کو نشانہ نہیں بنایا گیا بلکہ 10ممالک کے نام آئے ہیں۔

شہزاد اکبر نے کہاکہ بھارت نے سائبر جاسوسی کے ذریعے پاکستان کی سلامتی پر حملہ کیا، بھارت نے سائبر جاسوسی کر کے اقوام متحدہ کے منشور کی بھی خلاف ورزی کی، پاکستان نے اس سائبر جاسوسی کے معاملے کی سرکاری سطح پر انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انکوائری کمیٹی میں سیکورٹی اداروں اور دفتر خارجہ کے حکام شامل ہونگے۔شہزاداکبر نے کہاکہ پاکستان یہ معاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھائے گا۔

مشیر احتساب شہزاداکبرنے کہاکہ بھارتی سائبر جاسوسی کی تحقیقات کے نتائج سے اقوام متحدہ اور دوسرے عالمی اداروں کوبھی آگاہ کیا جائے گا، پاکستان اپنی سلامتی اور خود مختاری کے تحفظ کے لئے ہر قانونی اقدام کرے گا۔ انہوںنے کہاکہ تحقیقات سے پتہ چلے گا کہ کیا بھارتی سائبر جاسوس حملہ کامیاب ہوا ہے کہ نہیں ، پاکستان اقوام متحدہ سے بھی معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کر چکا ہے۔