پاکستانی بنگالی ایکشن کمیٹی کی جانب سے کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ

خواتین،بچے ، بڑے، نوجوان اور پاکستانی بنگالی برادری کے قائدین کی شرکت ہم بانیان پاکستان کی اولادوں پر آخر کب تک اپنے ہی ملک میں ظلم وزیادتی ہوتی رہے گی آخر کب تک ، شیخ محمد فیروز ہمیں شناختی کارڈ پاسپورٹ و دیگر دستاویزات فراہم کیا جائے ہمیں ہمارے حقوقِ سے محروم رکھنا گہری سازش کے مترادف ہے

اتوار 25 جولائی 2021 18:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2021ء) پاکستانی بنگالی ایکشن کمیٹی کی جانب سے اتوار کو کراچی پریس کلب پر مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرے میں بڑی تعداد میں کراچی میں بسنے والے پاکستانی بنگالی برادری کے افراد نے شرکت کی ۔ مظاہرے میںبڑی تعداد میں خواتین،بچے ، بڑے، نوجوان اور پاکستانی بنگالی برادری کے قائدین نے شرکت کی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان بنگالیز ایکشن کمیٹی کے بانی چیئرمین شیخ محمد فیروز نے کہا کہ ہم پاکستان بنانے والوں میں سے ہیں ۔

پاکستان بالخصوص سندھ کراچی میں 120سے زائد علاقوں اور بستیوں میں آباد لاکھوں محب وطن پاکستانی بنگالیوں کے خلاف ایف آئی اے کا ظالمانہ بیان جس میں ان لاکھوں پاکستانی بنگالیوں کوغیر ملکی تارکین وطن کے ساتھ جوڑنے پر شدید الفاظوں میں سخت مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم بانیان پاکستان کی اولادوں پر آخر کب تک اپنے ہی ملک میں ظلم وزیادتی ہوتی رہے گی آخر کب تک قیام پاکستان 1947 میں ہم نے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیکر دیگر اقوام کیساتھ پاکستان کو آزادمملکت بنایا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی بنیاد رکھنے میں ہمارے آباو اجداد کا لہو شامل ہے۔دیگر قوموں کی طرح ہمارے آبا واجداد کی قربانیاں بھی لازوال ہے جسکو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔23مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک میں قرارداد پاکستان پیش کرنے والا مولوی اے کے فضل الحق بنگالی تھا۔پاکستان کا دوسرا وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین بھی بنگالی تھا۔

پاکستان کا نائب صدرنورالامین بھی بنگالی تھا۔پاکستان کا پہلا ڈپٹی اسپیکر بھی بنگالی تھا۔1965 کی جنگ کے عظیم ہیرو ایم ایم عالم پائلٹ بھی بنگالی تھاجنہوں نے 1965 کی جنگ میں انڈیا کے جہازوں کی دھجیاں اڑا دی۔1965کی جنگ میں لاہور میں تعینات بنگال ریجمنٹ نے انڈیا کے فوجیوں کو ہوش اڑا دیئے انڈیا نے تین بڑے حملے کئے جنکو بنگال ریجمنٹ نے سیسہ پلائی دیوار بن کر پاکستان کا دفاع کیا۔

1971 میں بھی پاکستانی بنگالیوں نے ملک کی دفاع کیلئے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ دشمنوں کے خلاف الشمس،البدر رضا کار تنظیم بناکر جنگیں لڑیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر ملکی تارکین وطن کے ساتھ جوڑنا انتہائی ظلم و زیادتی کے مترادف ہے۔سمندر کا سینہ چیر کے ہمارے جانباز مچھیرے،قالین اور گارمنٹس اور دیگر صنعتوں کو فروغ دیتے ہوئے اربوں ڈالر ملک پاکستان کو زر مبادلہ کماکر دیتے ہیں۔

شیخ محمد فیروز نے کہا کہ ہم نے بنگلہ دیش کو آج تک تسلیم نہیں کیا،جینامرنا سب کچھ پاکستان اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے پاکستانی محب وطن لاکھوں بنگالیوں کو تمغہ شجاعت دینے کے بجائے غیر ملکی تارکین وطن کی صف میں کھڑا کردیا جاتا ہے۔آخر یہ ظلم کب تک ہماری تیسری نسل پاکستان میں آباد ہے آج بھی ہمارے لاکھوں بچے،بچیوں کے ب فارم میں اندراج نہیں لاکھوں 18سال سے زائد نوجوانوں اور بیٹیوں کو شناختی کارڈ سے نادرا نے محروم رکھا ہے ۔

کبھی نارا،کبھی ایف آر ایس بی ،کبھی بنگلہ سیل دیگراداروں کی ظلم وزیادتی 50سالوں سے بھگت رہے ہیں۔آخر ہمارا قصور کیا ہی ہمیں تیسرے درجہ کا شہری کیوں سمجھا جاتا ہی کب یہ تعصب کا عینک اتار کے پھینکیں گے۔ہمارے لاکھوں بچے،بچیاں صرف شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم مکمل نہیں کرسکے اسکا ذمہ دار کون ہی ہماری نسل کشی آخر کیوں کی جارہی ہی نہ ڈاکٹرز نہ انجینئر اور نہ سائنسدان نہ وکیل بن پارہے ہیں۔

ہم نے ہمیشہ پرامن احتجاج قانون کے دائرے میں رہ کر ریکارڈ کروایا ہے۔ہمارے ووٹوں سے وزیراعظم،صدر بن جاتے ہیں افسوس اور دکھ کا مقام ہے پھر تارکین وطن اور غیر ملکیوں کے ساتھ ہمیں جوڑ دیا جاتا ہے۔اب ظلم کی انتہا دیکھیں ایف آئی اے نے محب وطن پاکستانی بنگالیوں کے خلاف جھوٹی و من گھڑت اعداد وشمار پیش کرکے ایک بار پھر ظلم و زیادتی کا بازار گرم کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر امن لوگ ہیں اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ہم بزدل ہیں۔آج بھی ملک پاکستان کی حفاظت کیلئے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ دشمنوں کے خلاف جنگیں لڑنے اور پاکستان کی دفاع کیلئے ہمہ وقت لاکھوں پاکستانی بنگالی تیار ہیں۔پاکستانی بنگالیوں کے خلاف ہر سازشیں ناکام بنادینگے ان شا اللہخدارا! وزیراعظم پاکستان،صدر پاکستان،آرمی چیف،ڈی جی آئی ایس آئی،وفاقی وزیر داخلہ ایف آئی اے کے غلط اعداد و شمار کے خلاف فوری قانونی کاروائی کرتے ہوئے اصل حقائق کو سامنے لائیں۔

یہ ملک پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش کے مترادف ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ بنگالیوں کے حوالہ سے اپنا بیان واپس لے ۔ہم پاکستانی ہیں اور بانیان پاکستان کی اولاد ہیں ہمیں تنگ کرنا بند کیا جائے ۔ ہمیں شناختی کارڈ پاسپورٹ و دیگر دستاویزات فراہم کیا جائے ہمیں ہمارے حقوقِ سے محروم رکھنا گہری سازش کے مترادف ہے ۔ ہمیں دیگر برادریوں کی طرح سرکاری نوکریاں بھی دی جائیں ۔