ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کا مسئلہ جلد حل ہو لاپتہ افراد کے متعلق بہتری کی امید ہے اور اس سلسلے میں ہماری کوشش جاری ہے ، شاہ زین بگٹی

وفاقی حکومت بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ ہے کچھ لوگ جیلوں میں ہیں جن پر مقدمات ہیں اس پر دیکھیں گے کہ ہم کیا کرسکتے ہیں

اتوار 25 جولائی 2021 19:05

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2021ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مصالحت اور ہم آہنگی بلوچستان اور جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی نے کہاہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ ہے ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کا مسئلہ جلد حل ہو لاپتہ افراد کے متعلق بہتری کی امید ہے اور اس سلسلے میں ہماری کوشش جاری ہے کچھ لوگ جیلوں میں ہیں جن پر مقدمات ہیں اس پر بھی ہم وفاقی وزیر قانون، سیکریٹری ، ہوم سیکریٹری سب مل بیٹھ کر دیکھیں گے کہ اس پر ہم کیا کرسکتے ہیںہماری سب سے پہلے یہی کوشش ہوگی کہ ہم ماضی کی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے مذاکرات کو آگے بڑھائیںکیوں کہ ماضی میں بھی باتیں روک گئی تھی اس لیے ہم نہیں چاہتے کہ ہم ماضی کو دوہرائیں مذاکرات میں ہی مسائل کا حل ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جیکب آباد کی تحصیل ٹھل کے علاقے میر فیروز خان کنرانی میں راجا آفتاب کنرانی کی دعوت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہ زین بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی کوشش ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیاجائے لاپتہ افراد کا ڈیٹا جمع کررہے ہیں کسی سے ذیادتی نہیں ہوگی ، انہوں نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہئے جس نے بھی ملکی خزانہ لوٹنا ہے اس کو احتساب کے کٹہڑے میں لایا جائے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں کسی صوبے میں گورنر راج امکانات نہیں ہیں۔