سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر میں لاوارث میتوں کا ڈی این اے کرنے کا حکم دیدیا

پیر 26 جولائی 2021 16:29

سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر میں لاوارث میتوں کا ڈی این اے کرنے کا حکم ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2021ء) سندھ ہائیکورٹ نے 5 سال سے لاپتہ فیضان سومرو کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سندھ بھر میں لاوارث میتوں کا ڈی این اے کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس فہیم احمد صدیقی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو 5 سال سے لاپتہ فیضان سومرو کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

لاپتہ شہری کے والد نے بتایا کہ فیضان سومرو 25 فروری 2016 سے لاپتہ ہے۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ تحقیقات کیں مگر فیضان سومرو بازیاب نہیں ہوا۔ فیضان سومرو کے عزیز اقارب کے ڈی این اے نمونے لینے کے لیے وقت درکار ہے۔ عدالت نے سندھ بھر میں لاوارث میتوں کا ڈی این اے کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے لاوارث میتوں کے ڈی این اے سے متعلق سیکرٹری محکمہ داخلہ کو نوٹس کردیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے سیکریٹری داخلہ سندھ کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا بھی حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لاپتہ میتوں کے ڈی این اے سے متعلق ایس او پیز کیوں طے نہیں کیے جا رہی سیکریٹری داخلہ پیش ہوں اور عدالت کی رہنمائی کریں۔ عدالت نے کے پی کے حکام سے بھی رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔ دوسری جانب عدالت نے چار سال قبل والد کی گمشدگی کے بعد بیٹا پٹیشنر سجاد کاندہرو کی گمشدگی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ شہری سجاد کاندہرو 25 دن بعد بازیاب ہوکر عدالت پہنچ گیا۔ عدالت نے گمشدہ شہری سے متعلق درخواست نمٹا دی۔