سیدنا عثمان غنیؓ کی سیرت و کردار مسلم امہ کیلئے مشعل راہ ہے،متحدہ علماء محاذ

عثمان غنیؓ کے قاتل ہی فاروق اعظم ؓ ،مولیٰ علیؓ اورامام حسینؓ کے قاتل ہیں،مولانا محمد امین انصاری

پیر 26 جولائی 2021 17:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2021ء) متحدہ علماء محاذ پاکستان کے تحت خلیفہ راشد ،ذوالنورین، جامع القرآن سیدنا عثمان غنیؓ کے یوم شہادت کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ نے قرآن و سنت کی روشنی میں مظلوم مدینہؓ کے فضائل و مناقب و سیرت و کردارپر تفصیلی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیدنا عثمان غنی ذوالنورینؓ نے جنگ تبوک میں 300اونٹ بمعہ جنگی سازوسامان حضورﷺ کی خدمت میں پیش کئے جس پر آپؓ کو جنت کی بشارت دی گئی۔

عثمان غنیؓ کے قاتل ہی فاروق اعظم ؓ ،مولیٰ علیؓ اورامام حسینؓ کے قاتل ہیں۔سیدنا عثمان غنیؓ نے نبی ؐ کی وصیت کے مطابق شہادت قبول کرلی لیکن خرقہ خلافت نہیں اتاری۔ اصحاب رسول و اہل بیت اطہارؓ کے دشمن و قاتل دراصل اسلام و مسلمانوںکے حقیقی دشمن ہیں جو اسلامی اخوت و وحدت اور قوت وشوکت کو منتشر و کمزور کرکے فرقہ واریت و دہشت گردی کی آگ بھڑکانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

شیعہ سنی مسلمان سبائی و یزیدی اور استعماری سازشوں کے خلاف متحدو بیدار ہیں۔علماء نے کہا کہ سیدنا عثمان غنی ؓ کو نبی کریم ﷺ نے حضرت علی ودیگر صحابہ ؓ کی موجودگی میں بار بار جنت کی بشارت دی۔ بیعت رضوان میں نبی کریمﷺ نے اپنے دائیں ہاتھ کو حضرت عثمان کا ہاتھ قرار دے کر ان کی طرف سے اپنے دوسرے ہاتھ پر بیعت کی ،بیعت رضوان کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے سورة فتح میں اپنی رضامندی اور جنت کی بشارت سے شاد کام کیا۔

روم کے خلاف جیش العسرہ کے آدھے لشکر کیلئے مکمل ساز و سامان کی فراہمی پر ایک ہی دن میں حضورﷺ نے سیدنا عثمان غنی ؓ کو 10سے زیادہ مرتبہ جنت کی بشارت دی۔ مسلمانو ں کیلئے قلت آب کو دور کرنے کیلئے عثمان غنیؓ کی جانب سے یہودی سے بئررومہ منہ مانگے داموں خرید کر وقف کرنے پر آپ ﷺ نے ان کو جنت کی بشارت دی۔حضرت عثمان غنیؓ کے محاصرے کے دوران خلیفہ چہارم شیر خداحضرت علی کرم اللہ وجہہ نے اپنے دونوں بیٹوں حسنین کریمینؓ کو خلیفہ وقت سیدنا عثمان غنیؓ کی حفاظت پر مامورفرمایا۔

حضور ﷺ نے اپنی حیات مبارکہ میں جس اولین بحری جہاد کے شرکاء کو جنت کی بشارت دی تھی اس کا آغاز حضرت عثمان غنیؓ کے دور خلافت سنہ 27ہجری میں ہوا اور کاتب وحی امیر شام امیر معاویہ نے 1400جنگی بحری جہازوں کا بیڑا بنا کربحیثیت سپاہ سالار جہاد میں جزیرہ قبرص اور قسطنطنیہ (استنبول)کو فتح کیا۔علماء نے کہا کہ خلفائے ثلاثہ ،ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہؓ، بنات رسولؐ ،اصحاب رسولؐ و اہل بیت اطہارؓ کی شان میں کسی قسم کی اہانت کو برداشت نہیں کیاجائیگا۔

حکومت تحفظ ناموس رسالتؐ کی طرح تحفظ ناموس صحابہؓ و اہل بیت اطہارؓ کو آئین کا حصہ بنائے اور ان مقدس ہستیوں کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف بیانیہ پاکستان کے متفقہ منظور کردہ دستاویز کے مطابق سزائوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔سیمینار سے محاذ کے بانی سیکریٹری جنرل و میزبان مولانامحمد امین انصاری،سرپرست مولانا انتظارالحق تھانوی، پروفیسر حافظ محمد سلفی،چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی،جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی رہنما شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ ترکی،جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید عقیل انجم، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، خطیب اہل سنت علامہ محمدشاہدین اشرفی،شیخ الحدیث مولانا محمد انس مدنی، علامہ حفیظ اللہ ہادیہ صدیقی،مفتی محمد بخاری،علامہ امیر عبداللہ فاروقی،مفتی وجیہہ الدین، مفتی اکبرشاہ ہاشمی، علامہ شاہ فیروزالدین رحمانی،علامہ مرتضیٰ خان رحمانی،مولانا ڈاکٹر سعید احمدصدیقی، مفتی شبیر احمد، علامہ عبداللہ جونا گڑھی، مولانا عبدالحئی عابد، مولانا احسن سلفی،مطلوب اعوان قادری، علامہ وحید نورانی ودیگر نے مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں خطاب کیا۔

جبکہ بعض علماء نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔