چین امریکہ تعلقات میں تعطل کی بنیادی وجہ امریکہ میں کچھ لوگوں کا چین کو "خیالی دشمن" سمجھنا ہے، چین کے نائب وزیر خارجہ شے فنگ

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 26 جولائی 2021 17:36

چین امریکہ تعلقات میں تعطل کی بنیادی وجہ امریکہ میں کچھ لوگوں کا چین ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جولائی2021ء) چھبیس جولائی کو چین کے  نائب وزیر خارجہ شے فنگ اور امریکی نائب وزیر خارجہ  وینڈی شرمن کے درمیان چین کے مشرقی شہر تھین جن میں  ملاقات ہوئی ۔ اس موقع پر  شے فنگ نے  کہا کہ اس وقت چین ۔امریکہ تعلقات تعطل کا شکار ہیں جس کی بنیادی وجہ امریکہ میں کچھ لوگوں کا چین کو "خیالی دشمن" سمجھنا ہے ۔ایسے لوگ چین۔

امریکہ تنازعات اور امریکہ کو درپیش چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے   نام نہاد "پرل ہاربر لمحہ" اور "اسپتنک لمحہ" کا حوالہ دیتے ہیں  جس کا مقصد دوسری جنگ عظیم کے دوران  امریکہ کے دشمن جاپان اور سرد جنگ کے دوران سوویت یونین کے ساتھ چین کا موازنہ ہے ۔یہ لوگ چین کو ایک "خیالی دشمن" کی صورت میں پیش کرتے ہوئے امریکہ کے لئے قومی مقصد کے احساس کو دوبارہ اجاگر کرنا چاہتے ہیں  تاکہ معاشرتی عدم اطمینان اور  ساختی تضادات کے حوالے سے امریکی عوام کے  غم و غصے کو چین کی جانب منتقل کیا جا سکے۔

(جاری ہے)


شے فنگ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے نام نہاد "قواعد پر مبنی بین الاقوامی آرڈر" کے تحفظ کا مطلب ، دوسرے ممالک کو دبانے اور امریکی اور چند مغربی ممالک کے  "گھریلو قوانین" کو بین الاقوامی سطح پر رائج کرنا ہے۔ امریکہ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی برادری کے تسلیم شدہ عالمی نظام پر عمل پیرا نہیں ہے ، امریکہ نے موجودہ عالمی نظام کو ترک کر دیا ہے جس کی تعمیر میں وہ خود بھی شامل تھا۔

  اور  اب وہ  امریکی ساختہ نام نہاد "قواعد  پر مبنی بین الاقوامی آرڈر" کی تشکیل چاہتا ہے جس کا مقصد بدمعاشی ہے ۔ یہ کمزور اور چھوٹے ممالک کو زیر تسلط لاتے ہوئے  "جنگل کے قانون" کو نافذ کرنے کی کوشش ہے۔
شے فنگ نے  کہا کہ آج دنیا کو  اتحاد اور تعاون کی کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ چین اختلافات سے نمٹتے ہوئے امریکہ کے ساتھ مساویانہ سلوک  اور ایک مشترکہ بنیاد کی تلاش کا خواہاں ہے۔ امریکہ کو اپنی پالیسی میں تبدیل لانی چاہئے اور چین کے ساتھ مشترکہ کوشش کرنی چاہیئے، ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیئے، منصفانہ مسابقت ہونی چاہیئے اور پرامن طور پر ایک دوسرے کے ساتھ چلنا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :