حکومت صفائی ستھرائی کے نظام کو سنبھالنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے،پاسبان

پیر 26 جولائی 2021 20:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2021ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیئر رہنما سردار ذوالفقارنے کہا ہے کہ حکومت صفائی ستھرائی کے نظام کو سنبھالنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ قربانی کے بعد صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے پہلے ہی وبائی امراض کے شدید ترین خطرات لاحق ہیں۔کراچی میں کرونا کے مثبت آنے کی شرح 23 فیصد رہی جو کہ اب تک کی سب سے زیادہ شرح ہے، جس کی وجہ کراچی سے سوتیلے پن والا سلوک ہے۔

کراچی کے اسپتال فل کیپیسٹی(capacity) پر کام کر رہے ہیں۔ مزید مریضوں میں اضافے کی صورت میں صوبائی حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے۔ ان میں اہلیت بھی نہیں ہے کہ کسی بڑی وبائی صورت حال کا مقابلہ کریں۔ ڈیلٹا ویرئینٹ (variant) خطرناک ہے۔ ویکسینیشن کے باوجود کورونا ہونے کا امکان رہتا ہے۔

(جاری ہے)

کراچی کے عوام مل جل کر ہی اس وبا کو شکست دے سکتے ہیں۔بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلیں۔

ماسک کا ستعمال کریں اور صفائی ستھرائی کا جس حد تک ممکن ہو خیال رکھیں۔ پیپلز پارٹی علی بابا اور چالیس چوروں پر مشتمل جماعت ہے جس نے کراچی کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ نا اہل اور کرپٹ سندھ حکومت نے عوام کو مشکلات اور پریشانیوں کے سواکچھ نہیں دیا ۔ پاسبان پبلک سیکریٹریٹ میں عوامی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی پی کے سینیئر رہنما سردار ذوالفقار نے مزید کہا کہ پی پی پی کراچی میں معاشی لاک ڈاؤن جاری رکھ کر پاکستان کی معیشت گرانے کے منصوبے پر عمل پیراہے۔

لاک ڈاون سے حکومت تو چلتی رہے گی لیکن اہل کراچی کی معیشت کو خطرات لاحق ہیں جس کا نقصان کراچی کے شہریوں اورپورے ملک کو ہورہا ہے۔ وزیراعلٰی سندھ کی تمام تر دلچسپی لاک ڈاؤن کا دورانیہ بڑھانے میںہے، گڈ گورنس کون قائم کرے گا سندھ حکومت نے کراچی کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا لیکن کراچی کی ترقی، بہتری ،بھلائی اور عوام کی خوشحالی کے لئے کچھ نہیں کیا۔

معیشت سے لے کر تعلیم،انفراسٹرکچر،صحت، صفائی ہر معاملے میں پی پی پی حکومت کی کارکردگی صفر ہے۔ اپنی ناقص پالیسیوں کو چھپانے کے لئے کورونا کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کے نام پر فنڈز جاری کرواتے ہیں اور کرپشن کرتے ہیں اور پھر لوٹ مار کے پیسے سے عیاشیاں کرتے ہیں ۔ عوام کے لیئے سرکاری سطح پر صحت کی کوئی سہولیات نہیں ہیں۔

بڑے بڑے سرکاری اسپتالوں میں بھی سندھ حکومت نے کرپشن اور لوٹ مار کے بازار گرم کیے ہوئے ہیں۔ مریضوں کے لیئے کوئی سہولت نہیں ہے۔ جو لوگ پرائیویٹ اسپتالوں کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے وہ لوگ سرکاری اسپتالوں میں دھکے کھا رہے ہیں جبکہ سرکاری ا سپتالوں میں تمام سہولیات میسر ہونی چاہئیں۔ سندھ کی عوام بیروزگاری سے مر رہی ہے لیکن بھٹو زندہ ہے۔ جب تک بھٹو زندہ ہے سندھ کی عوام سسک سسک کر مرتی رہے گی۔