اب عدالت کے چکر کاٹنے کے بجائے وراثتی سرٹیفکیٹ صرف 15 دن میں حاصل کیا جا سکےگا

تمام قانونی ورثہ کو نادرا سینٹر جا کر بائیو میٹرک تصدیق کرانا ہوگی، نادرا نے وراثتی و جانشینی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا نیا طریقہ کار بتا دیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 26 جولائی 2021 19:01

اب عدالت کے چکر کاٹنے کے بجائے وراثتی سرٹیفکیٹ صرف 15 دن میں حاصل کیا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین 26جولائی 2021) اب عدالت کے چکر کاٹنے کے بجائے وراثتی سرٹیفکیٹ صرف15 دن میں حاصل کیا جا سکےگا، تمام قانونی ورثہ کو نادرا سینٹر جا کر بائیو میٹرک تصدیق کرانا ہوگی، نادرا نے وراثتی و جانشینی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا نیا طریقہ کار بتا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق نادرا حکام نے پنجاب بھر میں وراثتی و جانشینی سرٹیفکیٹ کا اجرا کردیا ہے۔

نادرا کی جانب سے پنجاب بھر میں وراثتی و جانشینی سرٹیفکیٹ کا اجرا کردیا گیا، ایک لاکھ روپے سے زائد کے اثاثہ جات کی 20 اور اس سے کم کیلئے10ہزار روپے فیس رکھی گی ہے جب کہ تمام قانونی ورثہ کو اندرون یا بیرون ملک سے نادرا سینٹر جا کر بائیو میٹرک انگلیوں کے نشان کی تصدیق کرانا ہوگی۔آن لائن بھی بائیو میٹرک کی سہولت میسر ہو گی،تمام قانونی ورثہ کی بائیو میٹرک تصدیق کے بعد ہی وراثتی سرٹیفکیٹ جاری ہوگا،وراثتی سرٹیفکیٹ 15روز میں بنا کر درخواست گزار کودیا جائیگا، اعتراضات کیلئے14روزکا وقت دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

درخواستگزار کو رسید کے ساتھ ٹریکننگ نمبر بھی جاری کیا جائیگا، نادرا سنٹر میں مخصوص کاونٹر سے درخواستگزار کی فیملی ٹری چیک کی جائیگی جس کے بعد نادرا کی جانب سے بیان حلفی کا نمونہ دیا جائے گا یہ نمومہ نادرا کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہوگا جس میں اثاثہ جات اور قانونی ورثہ کی تفصیلات درج کی جائیگی اور قانونی ورثہ کو شناختی کارڈ کی کاپیاں بھی ساتھ دینا ہوگی۔

ڈائریکٹر جنرل نادرا میجر (ر) ثقلین عباس بخاری کا کہنا ہے کہ وراثتی سرٹیفکیٹ سے لوگوں کا خاطرخواہ فائدہ اور سہولت ہوگی۔دوسری جانب سندھ میں بھی ایسی ہی جدید سہولت فراہم کر دی گئی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ نادرا نے سکسیشن سرٹیفکیٹ کیلئے ون ونڈوآپریشن شروع کیا ہے، اب سکسیشن سرٹیفکیٹ 15یوم میں نادرا سےحاصل کیا جاسکتا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نےسکسیشن سرٹیفکیٹ کےاجراکانادراڈی ایچ اےآفس میں افتتاح کردیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ پہلاصوبہ ہےجس نےنادراکےساتھ ملکرسرٹیفکیٹ کا کام شروع کیا ، پہلے سکسیشن سرٹیفکیٹ عدالت کےذریعے جاری ہوتاتھا، عدالتیں 3 سے 6 ماہ اورکبھی کبھار 5 سال میں سرٹیفکیٹ جاری کرتی تھیں۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نادراکےسروس سینٹرہرڈسٹرکٹ میں موجودہیں، نادراکاشکرگزارہوں سندھ حکومت سےملکروژن پوراکیا اور مرتضیٰ وہاب کابھی شکریہ کہ لوگوں کی مشکلات دیکھتےہوئےتیزی سےمکمل کیا۔

انھوں نے کہا کہ عدالت کے کام کا 30فیصد ورک لوڈسکسیشن سرٹیفکیٹ کاہوتا ہے، سکسیشن اور لیٹرآف ایڈمنسٹریشن کا اجرانادراکےذریعےکیاہے، درخواست گزار کو نادرا دفترمیں انتقال کرنےوالےشخص کاڈیتھ سرٹیفکیٹ پیش کرناہوگا۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نادرا نے سکسیشن سرٹیفکیٹ کیلئے ون ونڈوآپریشن شروع کیا ہے، اب یہ سکسیشن سرٹیفکیٹ 15یوم میں نادرا سےحاصل کیاجاسکتا ہے، اثاثےایک لاکھ سے زائدہوں تو سرٹیفکیٹ کی فیس 22000روپےمقررکی ہے اور اثاثےایک لاکھ سےکم ہیں تواس کی فیس 10000ہوگی، حکومت سندھ کایہ انقلابی قدم ہے،یہ عوام کیلئےسہولت بن جائے گا۔