نور مقدم قتل کیس، محلے داروں کی جانب سے مقتولہ کی مدد نہ کیے جانے کا انکشاف

ملزم نے مقتولہ کو 3 گھنٹے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، نور زخمی حالت میں گھر سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئی تھی تاہم محلے میں موجود سیکورٹی گارڈز اور دیگر لوگوں میں سے کسی نے مقتولہ کی مدد نہیں کی

muhammad ali محمد علی پیر 26 جولائی 2021 22:43

نور مقدم قتل کیس، محلے داروں کی جانب سے مقتولہ کی مدد نہ کیے جانے کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جولائی2021ء) نور مقدم قتل کیس، محلے داروں کی جانب سے مقتولہ کی مدد نہ کیے جانے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق سابق پاکستانی سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے قتل کیس کی تفتیش کے دوران ایک افسوسناک انکشاف ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد پولیس نے نور مقدم کیس کی تفتیش کے دوران ویڈیو شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔

دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے مقتولہ نور کو 3 گھنٹے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ مقتولہ نور زخمی حالت میں گھر سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئی تھی، تاہم محلے میں موجود گارڈ اور دیگر لوگوں میں سے کسی نے مقتولہ کی مدد نہیں کی۔ نور مقدم نے گھر سے باہر نکل کر ملزم ظاہر سے بچنے کیلئے خود کو سیکورٹی کے کیبن میں بند کر لیا تھا، تاہم ملزم نے مقتولہ کو کیبن سے نکال لیا اور محلے میں موجود لوگوں اور سیکورٹی گارڈز کے سامنے مقتولہ نور کو کھینچتے ہوئے دوبارہ گھر کے اندر لے گیا۔

(جاری ہے)

اس دوران محلے میں موجود کسی بھی شخص نے ملزم کو روکنے یا پولیس کا اطلاع دینے کی زحمت نہ کی۔ پولیس کے مطابق ملزم ظاہر نے مقتولہ نور کو 3 گھنٹے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کیا۔ جبکہ دوران تفتیش یہ انکشاف بھی ہوا کہ مقتولہ نور نے قتل سے قبل اپنے اکاونٹ سے 7 لاکھ روپے کی نکلوا کر یہ تمام رقم ایک سیکورٹی گارڈ کے ذریعے ملزم ظاہر کے گھر منگوائی تھی۔

دوسری جانب پیر کے روز اسلام آباد کی مقامی عدالت جوڈیشل مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا کی عدالت نے سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نور مقدم قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے جسمانی ریمانڈ میں دو روزہ توسیع کردی۔ اسلام آباد کی مقامی عدالت کے جج صہیب بلال رانجھا نے نور مقدم قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع سے متعلق کیس پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ کے ملزم کو اے ایس پی آمنہ کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری نے سخت سیکیورٹی میں عدالت پیش کیا۔ دوران سماعت ملزم کے وکیل کے علاوہ مدعی مقدمہ کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے، سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے کہاکہ ملزم سیپستول ریکور کرلیاہے، موبائل وغیرہ برآمد کرناہے اور کیس میں مزید دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، استدعا ہے کہ ملزم کے ریمانڈ میں مناسب توسیع کی جائے۔

مدعی مقدمہ کے وکیل شاہ خاور نے کہاکہ موبائل کی ریکوری اور فرانزک اشد ضروری ہے جس کیلئے ریمانڈ میں توسیع کی استدعا منظور کی جائے۔ دوران سماعت کمرہ عدالت کے دروازے پرکھڑے ملزم ظاہر جعفر نے بلند آواز سے جج کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آواز نہیں آ رہی مجھے بھی کچھ کہنا اور سننا ہے جس پر جج کی ہدایت پر پولیس ملزم کو آگے لے گئی۔ وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں دو روزہ توسیع کا حکم دیتے ہوئے اسے پولیس کے حوالہ کردیا۔