سعودی عرب نے اپنا دفاعی نظام مضبوط تر بنا لیا

سعودی بحری بیڑے میں’جازان ‘ نامی بحری جنگی جہاز شامل کر لیا گیا، فضا، زمین اور زیر آب ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 27 جولائی 2021 15:21

سعودی عرب نے اپنا دفاعی نظام مضبوط تر بنا لیا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27جولائی2021ء ) سعودی عرب اُمت مُسلمہ کے لیے ایک قابل احترام مملکت کی حیثیت رکھتا ہے جس کی وجہ یہاں پر مقامات مقدسہ کی موجودگی ہے۔ سعودی مملکت کو یمن کی حوثی ملیشیا کی جانب سے گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل ڈرونز اور میزائل حملوں کا سامنا ہے۔ ان فضائی حملوں میں سعودیہ کی تیل تنصیبات اور دیگر اہم سرکاری و عوامی املاک کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ سمندری حدود سے بھی کئی بار میزائل حملے کیے جا چکے ہیں اور بارود بردار ریموٹ کنٹرول کشتیوں کے ذریعے بھی بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کی کارروائیاں جاری ہیں۔ اسی وجہ سے سعودی حکومت سمندری دفاع کے موثر بنانے کے ایجنڈے پر گامزن ہے۔ اس حوالے سے سعودی بحری دفاع میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

العربیہ نیوز کے مطابق سعودی بحریہ میں ’جازان‘ نامی بحری جنگی جہاز شامل کر لیا گیا ہے۔

سعودی عرب کی شاہی بحریہ میں جدید ترین جنگی جہاز 'جازان' کی شمولیت کے موقع پر پر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”ایس پی اے“ کے مطابق شاہی بحریہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایڈمرل فہد بن عبداللہ الغفیلی نے اسپین میں ہونے والی اس تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔
انھوں نے جدید ترین جہاز کی سعودی بحری بیڑے میں شرکت پر مسرت کا اظہار کیا۔

سعودی عرب کے امیر البحر کا کہنا تھا کہ مملکت کے سروات پروجیکٹ کے تحت سعودی بحریہ ہر قسم کے چیلنجوں اور حالات کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہے اور اس نئے جہاز کی بدولت سعودی مفادات کے دفاع اور خطے کے سمندری سرحدوں کے تحفظ میں بہتری آئے گی۔امیر البحر کے مطابق "سراوات منصوبے کے تحت تیار ہونے والے تمام جہاز جدید ترین ٹکنالوجی سے لیس ہیں اور وہ بآسانی فضاء ، زمین اور زیر سمندر موجود اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔"

متعلقہ عنوان :