سرکاری کالجوں کے اساتذہ کا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ماہانہ امدادی رقم لینے کا انکشاف

کالجوں میں تعینات پرنسپل، پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسر زاور لیکچرارز نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پیسے وصول کئے

منگل 27 جولائی 2021 17:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2021ء) سرکاری کالجوں کے اساتذہ کا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ماہانہ امدادی رقم لینے کا انکشاف ہوا ہے، کالجوں میں تعینات پرنسپل، پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسر زاور لیکچرارز نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پیسے وصول کئے۔بتایا گیاہے کہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پیسے لینے والے اساتذہ کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

لیکچرر حافظ مجیب الرحمن، لیکچرر عبد الرحمن، اسسٹنٹ پروفیسر عذرا پروین اور اسسٹنٹ پروفیسر رضوانہ انجم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پیسے لینے میں ملوث ہیں۔ ایسوسی ایٹ پروفیسر مظہر حسین، مہر عاشق حسین، پرنسپل یونس حسن، انسٹرکٹر غلام صمدانی، انسٹرکٹر محمد عمر، انسٹرکٹر یوسف اقبال، انسٹرکٹرجاوید اقبال، لیکچرار محمد اقبال کامران اور اسسٹنٹ پروفیسر محمد اشرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پیسے وصول کرتے رہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح اسسٹنٹ پروفیسر رضوان احمد جان اور اسسٹنٹ پروفیسر محمد افضل بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پیسے وصول کرتے رہے ہیں۔ مذکورہ اساتذہ بینک کے ذریعے سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ماہانہ امدادی رقم وصول کرتے رہے۔ محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے مذکورہ اساتذہ سے تین روز میں جواب طلب کر لیا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فراڈ کے تحت پیسے وصول کرنے والے اساتذہ کیخلاف پیڈا ایکٹ لگایا جائے گا۔ حکومت پاکستان کی نشاندہی پر محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے اساتذہ کیخلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :