8 سالہ بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والا بدبخت باپ انجام کو پہنچ گیا

کراچی کی عدالت نے 8 سالہ بیٹی کا جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے بدبخت کو جرم ثابت ہونے پر 14 سال قید کی سزا سنادی، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 27 جولائی 2021 20:26

8 سالہ بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والا بدبخت باپ انجام کو پہنچ گیا
کراچی (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 27جولائی 2021) کراچی میں اپنی8 سالہ بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والا بدبخت باپ انجام کو پہنچ گیا ، عدالت نے ملزم کو سخت ترین سزا سنا دی ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی عدالت نے کچھ عرصہ پہلے 8 سالہ بیٹی کا جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے بدبخت کو جرم ثابت ہونے پر 14 سال قید کی سزا سنادی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں یومیہ 8 بچے جنسی استحصال کا شکار ہوتے ہیں جبکہ یہ فعل انجام دینے والے ملزمان میں سے صرف تین فیصد کو ہی سزا ہوتی ہے۔

یہ واقعہ کچھ اس طرح پیش آیا کہ 7 مارچ 2009 بروز جمعرات، عالیہ (فرضی نام)، جو کہ گھریلو ملازمہ ہے، وہ کام پر تھی اور اس کے تینوں بچے شام میں اسکول سے واپس آئے تو بچوں کے والد شاہد نے دونوں بیٹوں کو باہر کھیلنے کیلئے بھیج دیا پھر دروازہ لاک کرکے 8 سالہ بچی گلشن (فرضی نام) کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

(جاری ہے)

ملزم کی اہلیہ گھر واپس آئی تو اس نے گلشن کو واش روم میں روتے دیکھا، بچی نے اپنی ٹانگوں کے درد کے بارے میں بتایا اور مزید پوچھنے پر بچی نے سارا واقعہ اپنی ماں کو بیان کردیا۔

واقعہ سننے کے بعد ذکیہ اپنے شوہر سے جھگڑنے لگی لیکن ملزم اس الزام سے انکار کرتا رہا، اس بعد کے ذکیہ فوری اپنی بیٹی گلشن کو جناح اسپتال لے گئی۔میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں ڈاکٹر نے ذکیہ کو آگاہ کیا کہ بچی کے ساتھ نہ صرف بد فعلی کی گئی ہے بلکہ اس کا مقعد کی جگہ سے بھی ریپ کیا گیا۔ اس کے بعد ذکیہ نے پولیس سے رابطہ کیا اور ملزم شاہد کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے میں تقریباً ایک ہفتے کا وقت بھی لگا۔

تفتیشی افسر نے بچی اور ملزم کا ڈی اے این لینے کے علاوہ ان دونوں کے کپڑے بھی ضبط کرکے تحقیقات کا آغاز کیا۔ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آتے ہی پولیس نے ملزم شاہد پر جنسی زیادتی اور غیر فطری جرم کے ارتکاب کے الزامات پر فرد جرم عائد کی لیکن ملزم نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بیوی نے اس پر جھوٹا الزام عائد کیا ہے کیوں کہ اس نے اسے گھر میں کسی دوسرے مرد کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا۔کورٹ میں شاہد کا کہنا تھا کہ ذکیہ نے اپنی بد اعمالی چھپانے کیلئے اس پر غلط الزامات عائد کیے تاکہ وہ خود کو بچا سکے یعنی شاہد نے تمام عائد الزامات مسترد کردیے اور یوں ٹرائل کا آغاز ہوا۔