بھارت کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کا فون ہیک کرنے کی کوشش کے بعد حکومت کا اہم اقدام

حکومت نے عام شہریوں ، حکومتی شخصیات اور سرکاری ونجی اداروں کے آن لائن ڈیٹاکو سائیر حملوں سے تحفظ کیلئے پاکستان کی پہلی نیشنل سائبر سکیورٹی پالیسی کی منظوری دیدی

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 27 جولائی 2021 21:09

بھارت کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کا فون ہیک کرنے کی کوشش کے بعد حکومت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 27جولائی 2021) بھارت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کا فون ہیک کرنے کی کوشش، حکومت نے عام شہریوں ، حکومتی شخصیات اور سرکاری ونجی اداروں کے آن لائن ڈیٹاکو سائیر حملوں سے تحفظ کیلئے پاکستان کی پہلی نیشنل سائبر سکیورٹی پالیسی کی منظوری دیدی۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے اسرائیلی سافٹ وئیر کا استعمال کرکے وزیراعظم عمران خان کا فون ہیک کرنے اور دیگر سفارتری شخصیات کی جاسوسی کے اقدامات کے بعد حکومت پاکستان کی جانب سے اہم اقدام اٹھایا گیا ہے۔

وفاقی کابینہ نے وزارت آئی ٹی کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی نیشنل سائبر سکیورٹی پالیسی کی منظوری دیدی۔پالیسی کے نفاذ،امور کی نگرانی ، حکمت عملی کے تعین اور اقدامات کیلئے" سائبرگورننس پالیسی کمیٹی قائم کر دی گئی۔

(جاری ہے)

کابینہ نے ملک بھر سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کیلئے ایڈیشنل اسپیکٹرم کی نیلامی کی بھی منطوری دیدی۔ وفاقی وزیر سید امین الحق کے مطابق قلیل مدت میں اہم ترین پالیسی کی تیاری پر وزارت آئی ٹی کے حکام اورماہرین مبارکباد کے مستحق ہیں، پالیسی کا اولین مقصد شہریوں، سرکاری ونجی اداروں کے آن لائن ڈیٹا،معلومات کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پالیسی کے تحت قومی،سیکٹر اور اداروں کی سطح پر کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم بنائی جائے گی، ماہرین اور تمام مطلوبہ و جدید آلات سے آرستہ ٹیم سائبر سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے کام کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ قومی سطح کی ریسپانس ٹیم کیلئے ایک ارب 92 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری و نجی ادارے ڈیٹا، خدمات، آئی سی ٹی مصنوعات اور سسٹمز سائبرپالیسی کے پابند ہوں گے، پاکستان کے کسی ادارے پر سائبر حملے کو قومی سالمیت پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سائبر حملے کی صورت میں تمام مطلوبہ اقدامات اور جوابی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، سرکاری اور نجی سروس نیٹ ورکس میں سائبر سیکیورٹی کے عمل کو مربوط اور مستحکم کیا جائے گا۔