سندھ ہیومن رائٹس ڈیفنس نیٹ ورک کی طرف سے ججز کی ترقی میں سندھ کے سینئر ججز کو نظرانداز کرنے کے حوالے سے حیدرآباد پریس کلب میں پروگرام کا انعقاد

منگل 27 جولائی 2021 23:49

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2021ء) سندھ ہیومن رائٹس ڈیفنس نیٹ ورک کی طرف سے ججز کی ترقی میں سندھ کے سینئر ججز کو نظرانداز کرنے کے حوالے سے حیدرآباد پریس کلب میں پروگرام کا انعقاد کیا گیا، علی پلھہ ایڈوکیٹ، سچل اعوان ایڈوکیٹ، منیر شہزاد تالپور، سلیمان ایڈوکیٹ ، دلدار ایڈوکیٹ، صائمہ آغا ایڈوکیٹ ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سپریم جویشل کونسل کا فیصلہ ہے ہائیکورٹ کے ججز کو سپریم کورٹ جانا چاہئے، اس مرتبہ سینارٹی کے تحت سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ کا سپریم کورٹ میں جج کے طور پر ترقی کا حق تھا کیونکہ وہ بہت سینئر جج ہیں لیکن انہیں نظرانداز کرتے ہوئے چوتھے نمبر کے جج محمد علی مظہر کو سپریم کورٹ کا جج بنایا دیا گیا، انہوں نے کہا کہ ججز کی ترقی میں سنیارٹی کو نظرانداز کرنے کے خلاف سندھ سمیت پورے ملک کی وکلاء برداری میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے، اس معاملے پر پاکستان بار کونسل اور سندھ بار کونسل نے آج 28 جولائی کو ملک بھر میں عدالتی کاروائیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے، انہوںنے کہاکہ سینئر جسٹس احمد علی شیخ کو ترقی نہ دینا ناانصافی ہے، انہوںنے کہاکہ18ویں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان ترمیم کے بعدقائم کیا گیا ہے جس کے ذریعے سپریم کورٹ،ہائیکورٹ اور شریعی کورٹ میں ججز کا تقرر سنیارٹی کی بنیاد پر کیاجاتا ہے، سینئر جسٹس احمد علی شیخ سے ناانصافی پر تمام وکلاء برادری شدید بے چینی کا شکار ہے، آج 28 جولائی کو پاکستان بار کونسل کی اپیل پر مکمل ہڑتال کی جائے۔