افغانستان، اسپن بولدک میں داخل ہونے کی کوشش پرچارصحافی گرفتار

دہشت گرد اور دشمن کے ساتھ ملک کے مفادات کے خلاف کوئی بھی پروپیگنڈا جرم ہے،ترجمان وزارت داخلہ

بدھ 28 جولائی 2021 12:18

افغانستان، اسپن بولدک میں داخل ہونے کی کوشش پرچارصحافی گرفتار
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2021ء) افغان حکام نے جنوبی صوبہ قندھار کے اسپن بولدک میں داخل ہونے والے 4 صحافیوں کو پروپیگنڈا کے الزام میں گرفتار کرلیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغان حکام کے اس اقدام سے میڈیا اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی ہے اگرچہ حکومت نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ رپورٹرز محفوظ رہیں۔

وزارت داخلہ نے بتایا کہ افغانستان کی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیے جانے والے تمام صحافیوں کو علاقے میں جانے سے روکا تھا لیکن انہوں نے خفیہ ایجنسی کے انتباہ کو نظر انداز کیا۔انہوں نے بتایا کہ گرفتار ہونے والے 4 صحافیوں میں تین مقامی ریڈیو اور ایک مقامی ٹیلی ویژن کے لیے کام کرتا ہے۔وزارت داخلہ کے نائب ترجمان حامد روشن نے کہا کہ این ڈی ایس نے صحافیوں کو علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دی کیونکہ سیکیورٹی فورسز ان کی جانیں بچانا چاہتی تھیں۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کے ایک اور ترجمان نے بعد میں کہا کہ صحافیوں کو پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور سیکیورٹی ایجنسیاں اپنی تحقیقات کررہی ہیں۔وزارت داخلہ کے ترجمان میرویس استنکزئی نے کہا کہ حکومت افغانستان میں اظہار رائے کی آزادی کا احترام کرتی ہے اور انتہائی پرعزم ہے لیکن دہشت گرد اور دشمن کے ساتھ ملک کے مفادات کے خلاف کوئی بھی پروپیگنڈا جرم ہے۔

مقامی میڈیا کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ ملک میں تنازعات کے بارے میں اطلاع دینے کی صلاحیت میں تیزی سے رکاوٹ پیدا ہورہی ہیں اور بین الاقوامی حقوق کے گروپ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ان چاروں صحافیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ ہمیں نیشنل سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے قندھار میں 4 صحافیوں کی نظربندی پر تشویش ہے۔افغان میڈیا رائٹس گروپ این اے آئی کے سربراہ مجیب خلوتگر نے کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے ستمبر تک امریکی فوجیوں کے انخلا کے اعلان کے بعد سے صحافیوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت اظہار رائے کی آزادی کی حمایت کرے گی۔