کچھ قوتیں نہیں چاہتیں پاکستان میں ترقی ہو،شاہ محمود قریشی

چین کے ساتھ ہماری دوستی ایک دن کی نہیں، 7 دہائیوں کی ہے، حکومتیں اور چہرے بدلتے رہے ، تعلقات بڑھتے رہے،سندھ کو فتح کرنا ہمارا مقصد نہیں، وزیر خارجہ کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 28 جولائی 2021 14:23

کچھ قوتیں نہیں چاہتیں پاکستان میں ترقی ہو،شاہ محمود قریشی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2021ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں پاکستان میں ترقی ہو،چین کے ساتھ ہماری دوستی ایک دن کی نہیں، 7 دہائیوں کی ہے، حکومتیں اور چہرے بدلتے رہے ، تعلقات بڑھتے رہے،سندھ کو فتح کرنا ہمارا مقصد نہیں ، سندھ کے شہریوں نے پی پی کو بے پناہ مواقع دیئے ہیں، سندھ کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، اگلے الیکشن میں سندھ کا فیصلہ مختلف ہوگا،بلوچستان میں مشکلات کا حل نکالنا ہوگا۔

سینئر سیاستدان ممتاز بھٹو کی تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری دعا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ ممتاز بھٹو کے درجات بلند کریں(آمین) پورے پاکستان میں ممتاز بھٹو کے تعلقات تھے۔

(جاری ہے)

وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے صحافی نے سوال کیا کہ بلاول بھٹو زرداری کا مستقبل آپ کیسے دیکھ رہے ہیں شاہ محمود قریشی نے جواب دیا کہ میرے پاس علمِ نجوم کا پورٹ فولیو نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، چین میں ہم نے اپنے تعلقات اور سی پیک پر بات چیت کی۔وزیرِ خارجہ نے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے چینی ہماری مدد کر رہے ہیں، چینیوں کو نشانہ بنایا گیا، اس میں ہمارے پاکستانی بھائی بھی زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان میں ترقی ہو، وہ قوتیں سی پیک کے خلاف ہیں، جو ایسی بزدلانہ کارروائیاں کرتے رہیں گی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ ہماری دوستی ایک دن کی نہیں، 7 دہائیوں کی ہے، حکومتیں اور چہرے بدلتے رہے مگر تعلقات بڑھتے رہے۔وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ کو فتح کرنا ہمارا مقصد نہیں ہے، سندھ کے شہریوں نے پی پی کو بیپناہ مواقع دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں کیا صورتِ حال ہی ویکسین کو بھی نہیں بخشا گیا ہے، تھر پارکر میں بھیل کمیونٹی کے ساتھ جو کیا گیا وہ سب کے سامنے ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ میں سیاسی وزن رکھنے والی شخصیات پی پی سے نالاں ہیں، اگر یہ تمام قوتیں لاڑکانہ میں اجلاس کرتی ہیں تو اس میں برائی نہیں۔انہوں نے کہا کہ امیر بخش بھٹو کے خاندان کا سیاست میں طویل کردار ہے، جب پی پی کی بنیاد رکھی جا رہی تھی تو ان کے دادا کا کردار تھا۔وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ خاندانی لحاظ سے بھٹو کا بڑا خاندان ہے جسے تسلیم کرنا ہو گا۔

صحافی نے سوال کیا کہ بلاول بھٹو زرداری کا مستقبل آپ کیسے دیکھ رہے ہیں شاہ محمود قریشی نے جواب دیا کہ میرے پاس علمِ نجوم کا پورٹ فولیو نہیں ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ کے ساتھ ہمارا بہت پرانا تعلق ہے، سندھ کے لوگوں نے موجودہ حکمرانوں پر اعتماد کیا تاہم آج سندھ کے لوگ لاچارگی سے دوچار ہیں ، یہاں امن و امان کی صورت حال سب کے سامنے ہے، سندھ کا محکمہ صحت تباہ حال ہے، اندرون سندھ کی کیا حالت ہے، تھرپارکر کی کیا حالت سب سامنے ہے، وہاں کی مقامی اقلیتیں پس رہی ہیں ، سندھ کے لوگ 12 سال سے متبادل دیکھ رہے ہیں، سندھ کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، اگلے الیکشن میں سندھ کا فیصلہ مختلف ہوگا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کا راگ الاپنے والے اپنی کارکردگی تو بتائیں ،یہ لوگ قومی اسمبلی آکر تقریر کرتے ہیں کہ جمہوری روایات کا پاس ہونا چاہیے لیکن وہ پہلے سندھ میں بھی جمہوری روایات کا پاس تو کریں۔ناراض بلوچ قوم پرستوں سے مذاکرات کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی اہم اکائی ہے، بلوچستان میں مشکلات کا حل نکالنا ہوگا،بلوچستان کے جو لوگ ناراض تھے انہیں مرکزی دھارے میں لانا چاہتے ہیں۔