ظاہر جعفر نے نور کے قتل سے 3 دن قبل گھر میں تقریب کا اہتمام کیا

تقریب میں نور مقدم اور ظاہر جعفر کا جھگڑا ہوا جس پر ملزم نے سب کو گھر سے نکال کر نور کو گھر میں قید کر لیا۔میڈیا رپورٹ میں دعویٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 29 جولائی 2021 13:53

ظاہر جعفر نے نور کے قتل سے 3 دن قبل گھر میں تقریب کا اہتمام کیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2021ء) نورمقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کردیا گیا ہے۔نور مقدم قتل کیس میں آئے روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔سینئر صحافیوں کا کہنا ہے کہ نور کی زندگی کے آخری دو دن ایک بھیانک کہانی کی طرح ہیں،یہ کیس ہر آنے والے لمحے میں بھیانک سے بھیانک تر ہوتا جا رہا ہے۔

معروف تحقیقاتی صحافی اسرار احمد راجپوت نے اس حوالے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ظاہر جعفر نے 17 جولائی کو اپنے گھر پر ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں خواتین و مرد شریک تھے،اس تقریب میں نور مقدم بھی شریک تھیں۔اسی موقع پر نور مقدم اور ظاہر جعفر کے مابین جھگڑا ہوا جس کے بعد ظاہر جعفر نے تمام شرکاء کو گھر سے باہر نکال دیا اور نور مقدم کو گھر میں قید کر لیا۔

(جاری ہے)

دونوں کے مشترکہ دوست نے نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم کو واقعے سے متعلق آگاہ کیا۔ان کے والد نے پولیس کو بتانے کی بجائے نور مقدم اور ظاہر جعفر کے مشترکہ دوستوں کو ملزم کے گھر بھیجا تاکہ وہ نور کو وہاں سے رہا کروا سکیں۔ممکنہ طور پر نور مقدم کے والدین نے بدنامی کے خوف سے پولیس کو نور مقدم کے قید میں ہونے سے متعلق نہیں بتایا۔انہوں نے مزید کہا کہ نور کے والد نور اور ظاہر کے "مشترکہ دوستوں" کی شناخت بھی چھپانا چاہتے تھے تاکہ اسے قانونی کارروائی سے دور رکھیں۔

۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز اسلام آباد کی عدالت نے نورمقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کو مزید تین روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔بدھ کو نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران جج نے سوال کیا کہ پراسیکیوشن کا کیا کہنا ہی سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے جواب میں کہا کہ وقوعہ کی سی سی ٹی وی وڈیوز حاصل کرلی ہیں، ملزم کو لاہور لے کرجانا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کا فورنزک کرانا ہے۔

سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ تین دن کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔ملزم کے وکیل نے کہا کہ اگر کوئی فورنزک ٹیسٹ کرانا ہے تو فوٹو لے کر کروا لیں، اسلحہ اور موبائل فون برآمد ہوچکے، مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔مدعی کے وکیل نے کہا کہ فوٹو سے کام چلتا تو ہم ریمانڈ نہ مانگتے، سی سی ٹی وی وڈیوز کا سارا ڈیٹا نکال لیا ہے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ عثمان مرزا کیس میں بھی ہم سارے ملزمان کو لاہور لے کر گئے تھے، لاہور اس لیے لیجانا چاہتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے ویڈیو ایڈیٹنگ تو نہیں ہوئی۔عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کا مزید 3 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، ملزم ظاہرجعفر کو 31 جولائی کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 20 جولائی کی رات ملزم ظاہر کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا جہاں نور کے والدین کے مطابق ملزم نے تیز دھار آلے سے قتل کیا اور سر جسم سے الگ کیا تھا۔