دکانوں،مکانات کے کرایہ جات،مظفرآباد پورے پاکستان میں پہلے نمبر پر آگیا

ضلعی انتظامیہ قانون کرایہ داری پر عمل درآمد نہ کروانے کی وجہ سے مافیا کے سامنے بے بسی کی تصور بن گئے

جمعرات 29 جولائی 2021 14:59

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2021ء) دکانوں،مکانات کے کرایہ جات،مظفرآباد پورے پاکستان میں پہلے نمبر پر آگیا،آزادکشمیر کے دارالحکومت میں زمینوں کی قیمتیں بھی آسمان کی بلندیوں کو چھونے لگیں،قوانین،ضابطے بھی بے بس ،حکومتی ادارے،ضلعی انتظامیہ قانون کرایہ داری پر عمل درآمد نہ کروانے کی وجہ سے مافیا کے سامنے بے بسی کی تصور بن گئے ،عام آدمی کا جینا محال ہو گیا،تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں با الخصوص زلزلہ 8اکتوبر 2005 کے بعد آبادی کی ایک بڑی تعداد نے آباد کاری اختیار کی جس کی وجہ سے پہلے یہاں زمینوں کی قیمتوں اچانک اوپر چلی گئیں اور بعد ازاں صاحب حیثیت افراد نے دیوہیکل عمارات تعمیر کر کے انھیں کرایہ داری کے مقاصد کے لیے استعمال کرنا شروع کیا ،پیسے کمانے کی دوڑ نے عام آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ،اس وقت دارالحکومت مظفرآباد میں معمولی رہائش گاہ کا کرایہ بھی 10ہزار سے اوپر ہے جبکہ دکانات کے کرایہ جات بھی اسی رفتار سے بڑھ رہے ہیں،ایڈوانس پگڑیوں کے نام پر لاکھوں روپے وصول کر کے مالکان مزید عمارات دھڑا دھڑ تعمیر کر رہے ہیں،ایک جانب دیو ہیکل عمارات جہاں کرایہ جات میں اضافہ کا باعث بن رہی ہیں وہیں دوسری جانب بلڈنگ کوڈز کے مغائر دیوہیکل عمارات کی تعمیر نے بھی شہری ترقیاتی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے ،زلزلہ کے بعد ماہرین ارضیات نے دارالحکومت مظفرآباد میں سنگل سٹوری بلڈنگ اور ناگزیر صورت میں شیلٹر نما دوسری منزل تعمیر کرنے کی سفارش کی تھی مگر میونسپل کارپوریشن اور ترقیاتی ادارہ مظفرآباد کے ذمہ داران نے اپنے کمیشن کی خاطر دھڑا دھڑ این او سی جاری کی جس کے بعد مظفرآباد میں دیوہیکل پلازہ جات کی دوڑ شروع ہو گئی ،ان پلازہ جات میں پارکنگ کا انتظام ہے اور نہ ہی دیگر کوئی بنیادی سہولت ،کاغذوں میں تو سب اچھا کی رپورٹ ہے مگر عملی طور پر کچھ بھی سہولت میسر نہیں،اسی طرح رہائشی مقاصد کیلئے تعمیر کیے گئے مکانات اور پلازہ جات کے کرایہ جات بھی آسمان سے باتیں کر رہے ہیں ،محنت مزدوری کی خاطر مظفرآباد میں آنے والے افراد کا یہاں رہنا ناممکن بنتا جا رہا ہے کیوں کہ قانون کرایہ دار ی پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے مالکان نے کرایوں میں بے تحاشااضافہ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے عام آدمی کی کمر ٹوٹ چکی ہے ،شہریوں نے چیف سیکرٹری آزادکشمیر اور با الخصوص پی ٹی آئی کی نئی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں دکانات اور مکانات کے کرایہ جات کا فوری سرکاری سطح پر تعین کرتے ہوئے قانون پر عمل درآمد بھی کیا جائے اور مجبور لوگوں کی مجبوری سے ناجائز فائدہ اٹھانے والے مافیا کے خلاف تحت قانون کارروائی عمل میں لائی جائے۔