ورلڈ ٹی ٹونٹی 2016ء کے بعد قومی ٹیم کا پاور پلے رن ریٹ افغانستان اور آئرلینڈ سے بھی بدتر

پاکستانی بیٹسمین پاور پلے میں 7.05 کے رن ریٹ سے بیٹنگ کرتے ہیں جو ٹی ٹونٹی کرکٹ کھیلنے والے ٹاپ 10 ممالک میں سب سے کم ہے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 30 جولائی 2021 14:33

ورلڈ ٹی ٹونٹی 2016ء کے بعد قومی ٹیم کا پاور پلے رن ریٹ افغانستان اور آئرلینڈ ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 30 جولائی 2021ء ) پاکستان کرکٹ ٹیم کو ماڈرن ڈے کرکٹ کے حساب سے اپنا سٹائل نہ اپنانے پر کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اور بہت سارے کرکٹ ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ اب بھی 90 کی دہائی میں پھنسی ہوئی ہے۔ پاکستان 90 ء کی دہائی اور 21 ویں صدی کے آغاز میں پاور پلے اوورز کے نام سے پہچانے جانیوالے پہلے 15 اوورز کے اندر حریف ٹیم پر چھا جانے کے حوالے سے مشہور تھا جب سعید انور،شاہد آفریدی اور عمران نذیر پاکستانی ٹاپ آرڈر کا حصہ ہوتے تھے۔

ٹاپ آرڈر بلے بازوں کے زیادہ محتاط ہوکر کھیلنے کے باعث پاکستانی ٹیم کے کھیل کا انداز بدل گیا ہے۔ کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ میں بھی قومی ٹیم کی اپروچ عجیب و غریب ہے جہاں بلے باز پاور پلے میں اپنی وکٹیں بچانے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں تاکہ بقیہ اوورز میں جارحانہ بلے بازی کرسکیں ۔

(جاری ہے)

ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2016ء کے بعد دنیا بھر میں پاور پلے میں پاکستان کا رن ریٹ سب سے کم ہے ۔

پاکستانی بیٹسمین پاور پلے میں 7.05 کے رن ریٹ سے بیٹنگ کرتے ہیں جو ٹی ٹونٹی کھیلنے والے ٹاپ 10 ممالک میں سب سے کم ہے۔ آئرلینڈ اور افغانستان کی ٹیمیں بھی پہلے 6 اوورز میں پاکستان سے بہتر رن ریٹ سے سکور کرتی ہیں ۔ اس فہرست میں آئرلینڈ کا پاور پلے رن ریٹ سب سے زیادہ 8.49 ہے، انگلینڈ 8.26 کے رن کے ساتھ دوسرے، آسٹریلیا (8.19) تیسرے، نیوزی لینڈ (7.87) چوتھے، ہندوستان (7.84) پانچویں، جنوبی افریقہ (7.75) چھٹے، ویسٹ انڈیز (7.68) ساتویں، افغانستان (7.56) آٹھویں، سری لنکا (7.43) نویں اور پاکستانی ٹیم (7.05) آخری نمبر پرہے ۔

حال ہی میں پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کی کارکردگی بہت بہتر رہی ہے۔ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کے اننگز کا آغاز کرنے کے بعد پاکستان اس وقت بہت بہتر بیٹنگ یونٹ کی طرح نظر آرہا ہے۔ پاکستان گزشتہ 2 سال میں 2 مرتبہ اپنے بہترین ٹی ٹونٹی مجموعے کو عبور کرچکا ہے، دونوں میچوں میں محمد رضوان اور بابراعظم نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان نے حال ہی میں انگلینڈ کیخلاف نوٹنگھم میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 232 رنز بنائے جو ٹی ٹونٹی کرکٹ میں اس کا سب سے بڑا سکور ہے، رضوان اور بابر نے اس میچ میں بھی نصف سنچریاں سکور کی تھیں۔