کے سی سی آئی نے سندھ حکومت کی لاک ڈاؤن لگانے کی حکمت عملی کی مخالفت کردی

سندھ حکومت ویکسی نیشن کے لیے جارحانہ مہم چلائے، پاک فوج سے بھی مدد لی جائے، زبیر موتی والا کی اجلاس میں تجویز

جمعہ 30 جولائی 2021 20:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2021ء) بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے چیئرمین و سابق صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) زبیر موتی والا نے کرونا وبائی مرض کی روک تھام کے لیے سندھ حکومت کی لاک ڈاؤن لگانے کی حکمت عملی کی مخالفت کی ہے۔ جمعہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں صوبائی کورونا وائرس ٹاسک فورس کے اجلاس میں شرکت کے دوران انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ لاک ڈائون کے بجائے کرونا کیسز کی تعداد کو کم سے کم کرنے کا واحد حل یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں لوگوں کی ویکسی نیشن کی جائے اورایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

ہم نے اس سلسلے میں زور دیا کہ سندھ حکومت کو ویکسی نیشن کے لیے جارحانہ مہم چلانی چاہئے اور اگر ضرورت ہو تو پاک فوج سے بھی مدد لی جائے تاکہ عوام کو جلد سے جلد ویکسی نیشن کروانے پر مجبور کیاجاسکے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ، وزیر صنعت و تجارت سندھ جام اکرام اللہ دھاریجو، چیف سیکرٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ، سینئر نائب صدر کے سی سی آئی ثاقب گڈلک ،آئی جی سندھ ڈی جی رینجرز، سیاست دان، تاجر برادری کے نمائندوں اور ممتاز ڈاکٹرز نے بھی شرکت کی۔

زبیرموتی والا نے یہ بھی بتایا کہ مذکورہ اجلاس کے دوران دی جانے والی پریزنٹیشن سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی کے مہینے میں 428 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جن میں سے صرف 46 افراد کی ویکسی نیشن ہوئی تھی اور وہ عمر رسیدہ ہونے کے ساتھ ساتھ دائمی بیماریوں میں مبتلا تھے جو ایک واضح ثبوت ہے کہ ویکسین ہی اس وبائی مرض کو شکست دینے کے لیے واحد ہتھیار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ریسٹورنٹس سے ڈیلیوری جاری رہے گی جبکہ برآمدی صنعتوں اور ان سے وابستہ تمام صنعتیں بھی کام کرتی رہیں گی۔چیئرمین بی ایم جی نے اس بات پر زور دیا کہ چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کو لاک ڈاؤن اور محدود کاروباری اوقات کی وجہ سے بے تحاشہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور بہت سارے کاروبار مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ ان دکانداروں اور عوام کو بھی درپیش شکایات کو دور کرنے کی پوری کوشش کرے بصورت دیگر عوام کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں کے سبب مرنے کی بجائے غربت ، بے روزگاری، ذہنی دباؤ، بھوک یا فاقہ کشی کی وجہ سے خود ہی دم توڑ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مشکل وقت ہیں اور سول سوسائٹی کے ہر ممبر کو کرونا بحران کے سبب پریشانیوں کا سامنا ہے شاید اب وقت آگیا ہے جب حکومت شہریوں کو مالی مدد فراہم کرنے کے بارے میں سوچے۔ باالخصوص چھوٹے دکاندار جو اب مقروض ہوچکے ہیں یہاں تک کہ ان کے لیے اپنی کاروباری جگہ کا کرایہ ادا کرنا بھی انتہائی دشوار ہوگیا ہے۔سینئر نائب صدر کے سی سی آئی ایم ثاقب گڈ لک نے اجلاس میں تجویز پیش کی کہ کرونا ویکسی نیشن مراکز کی تعداد کو شہر بھر میں بڑھایا جائے اور یونین کونسل کی سطح پر انہیں فعال کیا جائے تاکہ بغیر کسی پریشانی پرسکون ماحول میں لوگوں کو ویکسی نیشن کروانے کی سہولت میسر آسکے کیونکہ یہ دیکھا گیا ہے کہ لوگوں کی اکثریت زیادہ رش کی وجہ سے موجودہ ویکسی نیشن سینٹرز جانے سے کترارہے ہیں۔