عمران خان کو ایک وزیر نے یہ مشورہ دیا ہے کہ آپ انتخابات ایک سال پہلے کروا لیں
اگر پنجاب میں تحریک عدم اعتماد آئی اور تحریک انصاف کی پنجاب میں حکومت غیرمستحکم ہوئی تو پھر عمران خان اسمبلیاں توڑنے کو ترجیح دیں گے۔ صحافی و کالم نگار سہیل وڑائچ
سمیرا فقیرحسین ہفتہ 31 جولائی 2021 13:44
(جاری ہے)
ن لیگ کے ساتھ المیہ یہی ہوا ہے کہ اس تضاد نے ووٹر زکو مایوس اور پریشان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کافی عرصے سے مریم نواز کی سیاست انتخابی نہیں رہی، وہ صرف مزاحمتی سیاست پر زور دیتی ہیں چنانچہ انتخابی نتائج کا متاثر ہونا ایک فطری بات تھی۔
دوسری طرف شہباز شریف کی سیاست مفاہمانہ ہے اور انہوں نے اپنی ترجیح پارٹی سیاست اور عوامی سیاست کی بجائے پارلیمانی سیاست بنا رکھی ہے۔ وہ شاذ و نادر ہی پارٹی کے اجتماعات اور عوامی جلسے جلوسوں میں جاتے ہیں۔ شہباز شریف نے اپنی مفاہمانہ سیاست سے نواز شریف کو بیرون ملک بھجوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اپنی اور حمزہ شہباز شریف کی رہائی کے حوالے سے بھی ان کے اس رویے نے مدد کی لیکن تحریک انصاف کے مقابلے میں ان کا بیانیہ کمزور نظر آتا ہے۔ سہیل وڑائچ نے کہا کہ ن لیگ کی تنظیمی اور پارلیمانی سوچ میں بھی تضاد پایا جاتا ہے۔ پارلیمانی پارٹی کی پہلی قطار میں بیٹھنے والےزیادہ تر لیڈرز شہباز شریف کی سوچ کے حامل ہیں اور چاہتے ہیں کہ کسی طرح مقتدرہ سے ہاتھ ملا کر ن لیگ کو دوبارہ سے فیورٹ بنایا جائے لیکن پارلیمانی قیادت کے اس بیانیے کی تاحال نواز شریف کے ہاں شنوائی نہیں ہو رہی۔راولپنڈی اور فیصل آباد ڈویژن کے سوا ن لیگ نے پچھلے انتخابات میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی اور اب بھی پنجاب کے بڑے شہروں میں اس کا ووٹ بینک مستقلاً موجود ہے لیکن خطرہ یہ ہے کہ تحریک انصاف اور ن لیگ دونوں تقریباً ایک ہی معاشی سوچ کی حامل ہیں۔ دونوں ہی مڈل کلاس اور دائیں بازو کی جماعتیں ہیں۔ اگر تحریک انصاف حکومت کی کارکردگی بہتر ہوتی گئی تو ن کا ووٹر تحریک انصاف کی طرف جا سکتا ہے۔ یہی خطرہ تحریک انصاف کو بھی ن سے ہے، اگر تحریک انصاف حکومت کی کارکردگی بری ہوئی تو تحریک انصاف کا ووٹر ناراض ہو کر ن لیگ کا حامی بن سکتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ دونوں ایک ہی کلاس اور نظریات کی ترجمان جماعتیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ آئندہ الیکشن کو دو سال رہتے ہیں لیکن عملی طور پر اس حکومت کے لئے ایک سال ہی باقی ہے کیونکہ آخری سال میں معاملات حکومت کے ہاتھ سے نکل جاتے ہیں۔ عمران خان کو ایک وزیر نے یہ مشورہ دیا ہے کہ آپ انتخابات ایک سال پہلے کروا لیں کیونکہ اِس وقت حالات زیادہ سازگار ہیں ممکن ہے کہ پانچ سال بعد حالات اتنے زیادہ سازگار نہ رہیں۔ عدلیہ اور مقتدرہ کا مزاج بدل گیا تو الیکشن کا رنگ بھی بدل جائے گا۔ اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ عمران خان وقت سے پہلے انتخابات کروانے کا سوچیں البتہ اگر پنجاب میں تحریک عدم اعتماد آئی اور تحریک انصاف کی پنجاب میں حکومت غیرمستحکم ہوئی تو پھر عمران خان انتخابات کروانے میں جلدی کریں گے اور اسمبلیاں توڑ کر میدان میں اترنے کو ترجیح دیں گے۔ اب سے سیاست کا رُخ آئندہ الیکشن کی طرف ہوگا، نئی صف بندیاں ہوں گی، نئی منصوبہ بندی ہو گی۔ اگر ن لیگ کو دبانا مقصود ہوا تو ن لیگ کے اندر دراڑیں پڑ سکتی ہیں اور اگر اگلی باری تحریک انصاف کو نہیں ملنی تو پھر تحریک انصاف کے اندر سے ایک نیا باغی گروپ پیدا ہو گا جس کا توڑ کرنا مشکل ہوتا جائے گا۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.