گولڈن ویزہ ہولڈر پاکستانی ڈاکٹرخالی طیارے کے ذریعے دُبئی پہنچ گیا

300 سیٹوں والے بوئنگ طیارے میں ڈاکٹر سید نادرکے اہلِ خانہ سمیت صرف 7 افراد سوار تھے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 31 جولائی 2021 15:13

گولڈن ویزہ ہولڈر پاکستانی ڈاکٹرخالی طیارے کے ذریعے دُبئی پہنچ گیا
دُبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔31جولائی2021ء ) متحدہ عرب امارات میں طبی خدمات انجام دینے والے پاکستانی ڈاکٹر کو گولڈن ویزہ حاصل کرنا بہت بڑا فائدہ پہنچا گیا ہے۔کراچی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی ڈاکٹر سید نادر کو ان کے گھر کے چار افراد سمیت بوئنگ 777 میں سوار کرا کردُبئی پہنچایا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گلف ایئر کی خصوصی پرواز عید کے بعد پاکستان سے دُبئی واپس آئی ، تین سو مسافروں کی گنجائش والے اس جہاز میں صرف سات افراد سوار تھے جن میں سے پانچ افراد ڈاکٹر سید نادر اور ان کے بیوی بچے تھے۔

دبئی کے ایڈم وائٹل ہاسپٹل کے میڈیکل ڈائریکٹر اور انٹرنل میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر نادر نے بتایا کہ ان کی والدہ جون کے مہینے میں شدید علیل ہو گئی تھیں۔ ان کی فوری بائی پاس سرجری ہونی تھی ، اس لیے انہیں سفری پابندی کے دوران ہی کراچی واپس جانا پڑا۔

(جاری ہے)

ان کا کہناتھا کہ ”فضائی سفر پر پابندی کے دوران گولڈن ویزہ کی وجہ سے مجھے یہ اعتماد تھا کہ اپنی والدہ کی عیادت کے لیے پاکستان جانے کے بعد میری امارات واپسی ممکن ہو جائے گی۔

میرے اس وقت کئی ڈاکٹر دوست سفری پابندیوں کی وجہ سے پاکستان میں ہی پھنسے ہوئے ہیں،
کیونکہ ابھی انہیں گولڈن ویزہ نہیں مل پایا ہے۔ میرا نہیں خیال کہ کوئی اور ڈاکٹر گولڈن ویزہ کی بدولت کراچی سے دْبئی پہنچنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ سفری پابندیوں کی وجہ سے میں اور میری بیوی پریشان تھے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ پاکستان جانے پر ہماری بھی جلد واپسی ممکن نہ ہو سکے۔

ہمیں پاکستان جانا چاہیے یا نہیں۔ تاہم میری والدہ کا آپریشن ہونے کی وجہ سے ہم نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا تھا، اور میں خوش ہوں کہ یہ فیصلہ ہمارے لیے پریشانی کا باعث نہیں بنا ہے۔“ڈیلی گلف اُردو کے مطابق ڈاکٹر نادر پہلے پاکستانی گولڈن ویزہ ہولڈر ہیں جنہیں کراچی سے واپس امارات پہنچنے کی کامیابی نصیب ہوئی ہے۔ کیونکہ مئی کے مہینے سے پاکستانی پروازوں کے امارات آنے پر پابندی عائد ہے۔

ڈاکٹر نادر نے گلف ایئر کے طیارے میں بزنس کلاس کا سفر کیا۔ جب کہ وہ دْبئی سے کراچی کے لیے اکانومی کلاس میں فی ٹکٹ 2 ہزار درہم ادا کر کے پہنچے تھے۔ اس پرواز میں ڈاکٹر نادر کے خاندان کے علاوہ صرف دو اور مسافر سوار تھے، جن کا تعلق بھی ہیلتھ کیئر کے شعبے سے ہے۔ اس طرح سینکڑوں مسافروں کی گنجائش والا طیارہ صرف سات افراد کو لے کر امارات پہنچا ہے۔

ڈاکٹر نادر کی اہلیہ رابعہ خان بھی ڈاکٹر ہیں۔ ڈاکٹر رابعہ میڈی کلینک سٹی ہاسپٹل میں بریسٹ اور جنرل سرجن کی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں جو اپنے 3 سے 6 سال کی عمر کے تین بچوں کے ہمراہ سفر کر رہی تھیں۔ ڈاکٹر رابعہ نے کہا ”ہم نے پاکستان واپسی کا خطرہ مول لیا تھا اور شکر ہے کہ اس سے ہمیں کوئی پریشان نہیں ہے۔ جس کے لیے ہم اماراتی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے گولڈن ویزن اسکیم کا اجراء کر کے ہمارے لیے امارات واپسی کی ایک سہولت مہیا کر دی ہے۔