کشمیریوں کو پانچ اگست 2019کا بھارتی فیصلہ ہرگز قبول نہیں ، صمد انقلابی

ہفتہ 31 جولائی 2021 16:12

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں اسلامی تنظیم آزادی کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ کشمیریوں نے 5اگست2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ بھارتی اقدام کو تسلیم نہیں کیا ہے اور وہ اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک انہیں ایک آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقل کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں دیا جاتا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عبدالصمد انقلابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کے دعوے دار بھارت نے پانچ اگست 2019کو جموںوکشمیر کے تشخص اور وحدت پر شب خون مارکر مقبوضہ علاقے کی تاریخ میں ایک اور سیاہ دن کا اضافہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی پارلیمنٹ نے جو غیر قانونی فیصلہ کیا وہ جموں کشمیر کے لوگوں کو ہرگز قبول نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے پانچ اگست 2019کے بعد مقبوضہ علاقے میں اپنے مظالم میں تیزی لائی ہے اور کشمیریوں کو تمام بنیادی حقوق سے محروم کر دیا ہے۔ عبدالصمد انقلابی نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے لاکھوں بھارتی ہندئوں کو یہاں کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دیے گئے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری عوام بھارت کے ان مذموم اقدامات کیخلاف پانچ اگست کو بھر پور احتجاج کریں گے ۔عبدالصمد انقلابی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کو عالمی ادارے کی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔