نواز شریف کا شہباز شریف کی پارٹی صدارت چھوڑنے کی افواہوں کے بعد اہم فیصلہ

شہباز شریف کی ناراضی کی خبر پڑھنے کے بعد نواز شریف نے تمام متعلقہ لوگوں سے رابطہ کرکے اس بات پر زور دیا کہ وہ میڈیا سے 24 گھنٹے رابطے کا انتظام موثر بنائیں تاکہ کوئی خبر ن لیگ کے موقف کے بغیر شائع نہ ہو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 31 جولائی 2021 16:13

نواز شریف کا شہباز شریف کی پارٹی صدارت چھوڑنے کی افواہوں کے بعد اہم ..
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جولائی 2021ء) : سابق وزیراعظم نواز شریف نے ن لیگ کے میڈیا سیل کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کی ہدایت کی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے میڈیا سیل کو پارٹی قائد نواز شریف کی جانب سے 24 گھنٹے موثر اور متحرک رہنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ن لیگ سیکریٹریٹ لندن سے جمعہ کو جنگ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما ناصر بٹ نے کہا کہ شہبازشریف کی اپنے بھائی نواز شریف سے غیر متزلز وابستگی ہے اور ماضی میں بھی حکمرانوں کی خواہش رہی ہے کہ شریف خاندان میں دراڑ ڈالی جائے مگر کامیاب نہیں ہوئے۔

ابھی بھی شریف خاندان متحد اور متفق ہے اور رہے گا۔ناصر بٹ نے مزید کہا کہ شہباز شریف کی ناراضی کی خبر پڑھنے کے بعد نواز شریف نے تمام متعلقہ لوگوں سے رابطہ کرکے اس بات پر زور دیا کہ وہ میڈیا سے 24 گھنٹے رابطے کا انتظام موثر بنائیں تاکہ کوئی خبر ن لیگ کے موقف کے بغیر شائع نہ ہو۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے بھی پارٹی صدر شہبازشریف کے استعفے کی تردید کی ہے۔

گزشتہ روز ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ آزاد کشمیر انتخابات میں پارٹی صدر کی بنائی ہوئی حکمت عملی نظر انداز کرنے پر شہباز شریف شدید ناراض ہیں، شہبازشریف نے آزاد کشمیر الیکشن میں شکست پر پارٹی عہدے سے مستعفی ہونے کی دھمکی بھی دی۔لیکن فی الحال معاملے کو ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے سنبھالا اور شہبازشریف خاموش رہنے کی درخواست کی اور سارا معاملہ پارٹی قائد نوازشریف کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی کرائی، جس پر شہبازشریف خاموش ہوگئے ہیں۔

یہ بھی کہا جارہا ہے کہ آزاد کشمیر انتخابات میں شکست کے بعد اب مریم نواز ایک سال تک سیاسی بیان بازی نہیں کریں گے۔ لیکن اس پر شاہد خاقان عباسی نے پارٹی صدر شہباز شریف کے استعفے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اندر کوئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی شہباز شریف استعفا دے رہے ہیں، مسلم لیگ ن مکمل طور پرمتحد ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء محمد زبیر نے ن لیگ میں دو بیانیوں کی کنفیوژن کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کو دیوار میں چن دیا گیا ہے، ایسے ماحول میں پارٹی میں اختلاف ہونا فطری ہے کہ کون سا بیانیہ لے کر چلا جائے۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اعتراف کرتا ہوں کہ پارٹی میں بیانیئے سے متعلق کنفیوژن ہے جس کے باعث لوگوں کے سامنے درست بیانیہ نہیں آسکتا۔