کورونا کی بھارتی قسم ڈیلٹا اور برطانوی قسم الفا سے متاثرہ مسافروں کے رشوت دے کر ملک میں داخل ہونے کا انکشاف

کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تین ماہ میں 40 بین الاقوامی مسافروں میں وائرس کی دونوں خطرناک قسمیں پائی گئیں جنہیں یا تو مبینہ طور پر رشوت لے کر یا سیاسی شخصیات کی سفارش پر جانے کی اجازت دی گئی.ذرائع کا دعوی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 31 جولائی 2021 16:27

کورونا کی بھارتی قسم ڈیلٹا اور برطانوی قسم الفا سے متاثرہ مسافروں کے ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 31 جولائی ۔2021 ) تین ماہ کے دوران جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچنے والے 40 بین الاقوامی مسافر میں کووڈ 19 سے متاثر پائے گئے تھے جنہیں یا تو مبینہ طور پر رشوت لے کر طبی تجاویز کے خلاف دیدی گئی یا سرکاری قرنطینہ سہولیات سے رہا ہوگئے ان مسافروں میں کورونا کی بھارتی قسم ڈیلٹا اور برطانوی قسم کے اثرات پائے گئے تھے.

(جاری ہے)

نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ متاثرہ افراد کے ایک بھی کیس کی باضابطہ طور پر پیروی اور تفتیش نہیں کی گئی حالانکہ اس حقیقت کے باوجود کہ وہ بعد میں ڈیلٹا قسم کے کیسز پائے گئے ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا مثبت مسافروں نے تین ماہ کے دوران اپنی مرضی سے قرنطینہ سہولیات چھوڑیں اور تازہ ترین کیس میں ایک خاتون مسافر جو عراق سے آئی تھیں اپنے بیٹے کے ساتھ کورنگی نمبر 5 کے سندھ گورنمنٹ ہسپتال کے کووڈ وارڈسے عملے کو رشوت دے کر بھاگ گئیں.

محکمہ صحت حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سندھ حکومت جو کہ اب خطرناک ڈیلٹا قسم کی وجہ سے صحت کے بحران سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اس صورت حال سے بچ سکتی تھی اگر اس نے ابتدائی دنوں میں مئی اور جون کے درمیان نظام میں خرابیوں کا نوٹس لیا ہوتا جب شہر میںبیرون ممالک سے آنے والے مسافروں میں کورونا کی ان خطرناک اقسام رپورٹ ہوئی تھیں ان مسافروں کو بھی ایئرپورٹ یا محکمہ صحت کے عملے نے رشوت لے کر جانے کی اجازت دی انہوں نے بتایا کہ برطانوی قسم کا پہلا کیس بھی بیرون ملک سے آنے والے مسافروں میں پایا گیا تھا.

ذرائع نے بتایا کہ مئی سے اب تک کراچی پہنچنے والے ایک لاکھ سے زائد بین الاقوامی مسافروں کا کووڈ 19 کا ٹیسٹ کیا گیا ہے جن میں سے 250 سے زائد افراد میں کورونا وائرس مثبت پایا گیا ایک اور صحت عہدیدار نے کہا کہ ہمیں بعد میں پتہ چلا کہ بیشتر افراد بھارتی ڈیلٹا قسم سے متاثر تھے ان میں سے زیادہ تر مسافرمتحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے یہ خطرناک اقسام سے متاثرہوکر آئے تھے کم از کم 14 کیسز ایسے تھے جن میں ہمیں اپنے اعلیٰ عہدیداروں کے حکم پر سرکاری طور پر مسافروں کو رہا کرنا پڑا جبکہ طبی مشورے کے خلاف کافی زیادہ تعداد میں قرنطینہ سہولیات چھوڑ کر چلے گئے.

حکام کے مطابق تمام بین الاقوامی مسافر کوویڈ 19 کے لیے ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ سے گزرتے ہیں جس میں صرف 10 منٹ لگتے ہیں اگر نتیجہ مثبت آجاتا ہے تو مسافروں کو حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قرنطینہ کی سہولت میں منتقل کیا جاتا ہے اور اس دوران ایئرپورٹ پر لیا گیا اس کا نمونہ پی سی آر کے لیے بھیجا جاتا ہے. ایک سینئر ڈاکٹر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ پی سی آر ٹیسٹ مثبت آر اے ٹی والے کیسز میں 100 فیصد مثبت آتا ہے جبکہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ چند متاثرہ افراد کا آر اے ٹی کے ذریعے پتہ نہیں چلایا جا سکتا ہے ذرائع نے بتایا کہ جینومک ٹیسٹ کے نتیجے میں مسافر کو جس مخصوص قسم کا سامنا ہوتا ہے اس کا پتہ لگایا جاتا ہے، اس میں 5 سے 6 روز لگتے ہیں جس دوران کسی بھی شخص کو اتنا وقت مل جاتا ہے کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرت ہوئے سرکاری سہولت سے نکل سکے ذرائع نے کہا کہ لیکن اس کے باوجود حکومت اگر چاہتی تو ان کیسز کی پیروی کر سکتی تھی کیونکہ مسافروں کی مکمل تفصیلات محکمے کے پاس دستیاب تھیں.