ایف بی آرنے جولائی کے ماہ زیادہ سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نئے مالی سال کے پہلے ماہ کے اختتام پر 22 فیصد اضافے سے 410 ارب روپے اکٹھے کرنے میں کامیاب

muhammad ali محمد علی ہفتہ 31 جولائی 2021 21:14

ایف بی آرنے جولائی کے ماہ زیادہ سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کرنے کے تمام ریکارڈ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 جولائی2021ء) ایف بی آرنے جولائی کے ماہ زیادہ سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نئے مالی سال کے پہلے ماہ کے اختتام پر 22 فیصد اضافے سے 410 ارب روپے اکٹھے کرنے میں کامیاب۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ایف بی آر کی کارکردگی کے حوالے سے خصوصی ٹوئٹ کیا گیا۔



وزیر اعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بہترین کارکرگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر نے جولائی کے لیے ہدف سے 22 فیصد زیادہ ریونیو اکٹھا کیا جسے سراہتا ہوں، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر نے جولائی میں 410 ارب روپے اکٹھے کیے جو کہ تاریخی اعتبار سے ماہ جولائی میں جمع کی جانے والی سب سے بڑی رقم ہے اور اب تک جولائی کے مہینے میں یہ ہدف سب سے زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ ایف بی آر نے جولائی کے لیے ہدف سے 22 فیصد زیادہ ریونیو اکٹھا کیا۔ یہ وصولیاں مستقل معاشی احیا اور افزائش کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کی مظہر ہیں ۔ دوسری جانب وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پرماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ معیشت کی بحالی اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ سمیت ٹیکس ریونیو، ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

ترسیلات زر27 فیصد اضافے سے 29.4 ارب ڈالر ہوگئے، جولائی تا جون ترسیلات زر میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح ملکی برآمدات 13.7 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد برآمدات  25.6 ارب ڈالر ہوگئیں، جبکہ ملکی درآمدات 23.2 فیصد اضافہ ہوا ج سکے بعد درآمدات 43.8 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 58.4 فیصد کمی ہوئی ہے جس کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ 1.9ارب ڈالر سرپلس رہا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا0.6 فیصد مثبت ریکارڈ کیا گیا۔

پورٹ فولیو سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 2.55ارب ڈالر اور غیرملکی سرمایہ کاری 122.4فیصد اضافے سے4.61 ارب ڈالررہی۔ زرمبادلہ ذخائر جولائی کے اختتام تک 24 ارب 85 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے، اسٹیٹ بینک 17.81 ارب ڈالر، کمرشل بینکوں کے ذخائر7.04 ارب ڈالرر اور ڈالر کی شرح تبادلہ 161.23روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔اسی طرح مہنگائی کی سالانہ شرح میں اضافہ جون میں9.7 فیصد اور ماہ جولائی تا جون میں 8.9 فیصد رہا جبکہ بڑی صنعتوں کی شرح نمو مئی میں 36.8 فیصد اور جولائی تا مئی میں 14.6فیصد تک پہنچ گئی،اسٹاک ایکس چینج انڈیکس 47 ہزار673 پوائنٹس عبورکر گیا۔

اسی طرح پہلے11ماہ میں ٹیکس ریونیو 18.4فیصد اضافہ ہوا جس سے4732 ارب روپے ہوگئے، نان ٹیکس آمدنی6.2 فیصد کمی ہوئی جس سے آمدنی 1281 ارب رہی ، مالی سال میں پی ایس ڈی پی کی مد میں 658.5 ارب روپے منظور کیے گئے۔مالیاتی خسارہ کم ہو کر2197 ارب ہوگئے ہیں۔ زرعی قرضے10.3فیصد اضافہ ہوا جس سے 1191ارب روپے کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔