ویکسینیشن کے بعد بیماری پر لوگوں میں وائرل لوڈ دیگر افراد جتنا ہی ہوتا ہے، تحقیق

ویکسین کے بعد بریک تھرو انفیکشن کے شکار افراد بھی وائرس کو آگے دیگر افراد تک منتقل کرسکتے ہیں،امریکی ادارہ

اتوار 1 اگست 2021 14:50

ویکسینیشن کے بعد بیماری پر لوگوں میں وائرل لوڈ دیگر افراد جتنا ہی ہوتا ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2021ء) ویکسین استعمال کرنے کے بعد اگر کسی فرد میں کووڈ کی تشخیص ہوتی ہے تو اس کے لیے بریک تھرو انفیکشن کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسین استعمال کرنے والے افراد اگر بیماری کے شکار ہوتے ہیں تو ان کے جسم میں وائرس کی تعداد اتی ہی ہوتی ہے جتنی ویکسنیشن نہ کرانے والے لوگوں میں ہوتی ہے۔

یعنی ویکسین کے بعد بریک تھرو انفیکشن کے شکار افراد بھی وائرس کو آگے دیگر افراد تک منتقل کرسکتے ہیں۔سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی جانب سے جاری تحقیق میں کہا گیا کہ امریکا میں کورونا کی قسم ڈیلٹا کے پھیلا میں تیزی اور نئے نتائج کو دیکھتے ہوئے ہی چار دیواری کے اندر ایک بار پھر فیس ماسک کے استعمال کی ہدایت جاری کی گئی ۔

(جاری ہے)

اب تک خیال کیا جاتا تھا کہ ویکسینیشن کے بعد کورونا وائرس کی پرانی اقسام سے بیماری کے شکار افراد میں وائرل لوڈ بہت کم ہوتا ہے اور وہ اسے دیگر افراد تک منتقل نہیں کرسکتے، مگر نئے ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈیلٹا قسم سے متاثر افراد میں ایسا نہیں ہوتا اور ان میں وائرل لوڈ بہت زیادہ ہوتا ہے۔اس تحقیق میں امریکی ریاست میساچوسٹس میں مکمل ویکسینیشن کرانے والے افراد میں کووڈ کی تشخیص کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا تھا۔

میساچوسٹس کے سیاحتی مقام کیپ کوڈ میں 900 سے زیادہ کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے تین چوتھائی ایسے افراد تھے جن کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی تھی۔تحقیق کے نتائج اس وقت سامنے آئے جب سی ڈی سی کی ایک لیک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کورونا کی ڈیلٹا قسم چکن پاکس کی طرح تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔سی ڈی سی کی مذکورہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق ڈیلٹا کی قسم سب سے زیادہ متعدی ہے جو چکن پاکس یا خسرے کی طرح پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس سے متاثرہ شخص متعدد افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈیلٹا قسم سے متاثر ہونے والے کوئی بھی شخص آرام سے دیگر 8 افراد کو متاثر کر سکتا ہے اور اس وائرس کی خطرناک بات یہ ہے کہ اس کی علامات بھی تیز نہیں ہوتیں اور معمولی سے نزلے، زکام اور سردی سے بھی اس وائرس میں مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ڈیلٹا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت کی تحقیقی رپورٹس آنے کے بعد امریکی ماہرین صحت نے تجویز دی ہے کہ اس کے پھیلا کو روکنے کے لیے ہر وقت لوگوں کو فیس ماسک پہننے سمیت سماجی فاصلے کو بھی اختیار کرنا پڑے گا اور ویکسین لگوانے والے لوگ بھی اتنا ہی خیال رکھیں گے جتنا عام لوگ احتیاط کریں گے۔

متعلقہ عنوان :