امریکی محکمہ انصاف کا ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس ریٹرن کانگرس کو فراہم کرنے کا حکم

فیصلے سے صدر ٹرمپ کے ریکارڈز سے متعلق لمبی قانونی جنگ کا خاتمہ ہو گیا‘ٹرمپ نے اپنے دور میں اس عمل میں رکاوٹیں ڈالی تھیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 1 اگست 2021 16:27

امریکی محکمہ انصاف کا ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس ریٹرن کانگرس کو فراہم کرنے ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ یکم اگست ۔2021 ) امریکہ کے محکمہ انصاف نے ایک میمو میں محکمہ خزانہ سے کہا ہے کہ وہ کانگریس کی ذرائع آمدن کی کمیٹی کے سامنے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس ریٹرن کا ریکارڈ پیش کرے اس فیصلے سے صدر ٹرمپ کے ریکارڈز سے متعلق لمبی قانونی جنگ کا خاتمہ ہو گیا ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق محکمہ انصاف کے قانونی مشیر نے کہا کہ کمیٹی کے چیئرمین نے سابق صدر کے ٹیکس کی معلومات کے حصول کے لیے کافی وجوہات فراہم کی ہیں اس لیے وفاقی قانون کے تحت محکمہ خزانہ اس بات کا پابند ہے کہ وہ کمیٹی کو یہ معلومات فراہم کرے.

(جاری ہے)

ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں اس وقت کے خزانے کے سیکرٹری اسٹیون منچن نے کہا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس ریٹرن کانگریس کو فراہم نہیں کریں گے انہوں نے اس کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس میں ڈیموکریٹس کی اکثریت ہے اور وہ پارٹی سیاست کی وجہ سے یہ ریٹرن مانگ رہے ہیں. کمیٹی نے وفاقی قانون کے تحت سابق صدر کی ٹیکس کی معلومات مانگی تھیں کمیٹی کا کہنا تھا کہ وہ یہ جاننے کے لیے کہ آیا سابق صدر ٹرمپ ٹیکس قوانین کی پاسداری کر رہے تھے یا نہیں ان کے ٹیکس ریٹرن دیکھنا چاہتی ہے ٹرمپ انتظامیہ میں محکمہ انصاف نے فیصلے کا دفاع کیا تھا اور سابق صدر نے بھی اس معاملے میں مداخلت کی تھی تاکہ ان کے ٹیکس ریٹرن کانگریس کو فراہم نہ کیے جائیں.

رواں برس جنوری کے ایک عدالتی فیصلے کے مطابق اگر بائیڈن انتظامیہ با ضابطہ طور پر اس معاملے میں اپنا موقف تبدیل کرتی ہے تو سابق صدر ٹرمپ کے پاس اس پر اعتراض کرنے کے لیے 72 گھنٹے ہوں گے امریکہ کی ریاست نیویارک کے مین ہٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی سائرس وینس جونیئر نے ایک تفتیش کے لیے ٹرمپ کے ذاتی اور کاروباری ٹیکس کے ریکارڈ پہلے ہی حاصل کر لیے ہیں.

ٹرمپ نے ان کے اکاونٹنٹس کو یہ دستاویز فراہم کرنے سے روکنے کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا لیکن عدالت نے سابق صدر کے اس موقف کو رد کر دیا تھا کہ بطور صدر انہیں بڑے پیمانے پر استثنیٰ حاصل ہے اس معاملے کی بنیاد 2016 کے صدارتی انتخابات سے ہے جب ٹرمپ نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ اپنے ٹیکس ریٹرن اس لیے نہیں فراہم کر سکتے کیوں کہ ان پر امریکہ کے ٹیکس کے محکمے آئی آر ایس میں آڈٹ چل رہا ہے.