ایران کو اسرائیلی ٹینکر پر حملے کا مناسب جواب دیا جائے گا، امریکا

DW ڈی ڈبلیو پیر 2 اگست 2021 10:40

 ایران کو اسرائیلی ٹینکر پر حملے کا مناسب جواب دیا جائے گا، امریکا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 اگست 2021ء) امریکا اور برطانیہ نے بحیرہ عرب میں عمان کے ساحل کے قریب اسرائیل کے ایک تیل ٹینکر پر مبینہ ڈرون حملے کا الزام ایران پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے دانستہ طور پر جہاز کو نشانہ بنایا جو عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔

گزشتہ ہفتے جمعرات کو مرسر اسٹریٹ نامی جہاز پر حملے میں دو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس میں ایک برطانوی شہری تھا جبکہ دوسرے کا تعلق رومانیہ سے بتایا گیا ہے۔ اس مذکورہ ٹینکر کی مالک ایک اسرائیلی کمپنی ہے جسے عمان سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

امریکا اور برطانیہ کا یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم نیفتالی بینٹ کے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اس بات کے ثبوت موجود ہیں اس کا دیرینہ حریف ایران اس حملے کے لیے ذمہ دار ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا، ''ہم جانتے ہیں کہ ہمیں اپنے طریقے سے ایران کو پیغام کیسے پہنچانا ہے۔''

امریکا اور برطانیہ کا موقف

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے ایک بیان میں کہا کہ اس حوالے سے جو بھی معلومات دستیاب ہیں ان کے جائزے سے، ''ہم پر اعتماد ہیں کہ ایران نے ہی ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے یہ حملہ کیا ہے، جس میں دو بے گناہ افراد ہلاک ہو گئے۔

''

ان کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن اپنے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس بات پر غور کر رہا ہے کہ اس کا اگلا قدم کیا ہونا چاہیے۔ ہم اس پر اپنے اگلے مناسب اقدامات کے بارے میں خطے اور اس کے باہر کی حکومتوں کے ساتھ صلاح و مشورے میں مصروف ہیں، جو آگے آنے والا ہے۔''

ادھر برطانوی وزیر خارجہ ڈومنک راب نے بھی ایک بیان میں کہا کہ ان کی حکومت کو یقین نے کہ ایران نے مرسر اسٹریٹ پر حملے کے لیے ایک یا پھر اس سے زیادہ ڈرون کا استعمال کیا۔

انہوں نے اسے دانستہ کارروائی بتاتے ہو ئے کہا، ''یہ عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔''

ان کا کہنا تھا، ''ایران کو لازمی طور پر ایسے حملے بند کرنے چاہیں اور جہازوں کی آزادانہ آمد و رفت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔''

ایران کا رد عمل

ایران اور اسرائیل کے درمیان کافی وقت سے درپردہ جنگ جاری ہے اور یہ تازہ واقعہ دونوں کے درمیان کشیدگی کی نئی وجہ ہے۔

ایران نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ''صیہونی حکومت (اسرائیل) نے عدم تحفظ، دہشت اور تشدد کو جنم دیا ہے۔''

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل، ''بے بنیاد الزامات عائد کرنا بند کرے۔'' انہوں نے اسرائیل کو متنبہ کرتے ہوئے کہا، ''کوئی جوکچھ بوتا ہے وہیں کاٹتا ہے۔

''

اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان حالیہ مہینوں میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے دیگر جہازوں پر بھی حملے ہوتے رہے ہیں۔ اسرائیلی حکام ان حملوں کے لیے ایران پر ہی الزام عائد کرتے رہے ہیں۔

جولائی کے اوائل میں بھی زوڈیئک میری ٹائم سے کسی وقت وابستہ سی ایس اے وی ٹینڈل کنٹینر جہاز پر اس وقت دھماکہ ہوگیا تھا جب وہ شمالی بحر ہند میں تھا۔

ادھر اسرائیل پر ایران کے جوہری پروگراموں پر حملے کرنے کا شبہ ظاہر کیا جاتا رہا ہے۔ حال ہی میں ایران کا سب سے بڑا جنگی جہاز خلیج عمان کے قریب پراسرار حالت میں غرقاب ہو گیا تھا۔

مرسر اسٹریٹ پر حملہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب مغربی ممالک جوہری معاہدے کی تجدید کے لیے ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کر رہے ہیں۔ چند روز قبل ہی امریکی وزیر خارجہ نے نے کہا تھا کہ جوہری مذاکرات کو غیر معینہ مدت تک طول نہیں یا جا سکتا۔

ویانا میں جاری جوہری مذاکرات کئی ماہ سے تعطل کا شکار ہیں۔ دوسری طرف ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے حامی سخت گیر رہنما ابراہیم رئیسی نئے صدر کا عہدہ سنبھالنے والے ہیں اور تہران کی جانب سے مغربی ملکوں کے حوالے سے زیادہ سخت موقف اختیار کیے جانے کی توقع ہے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)