شواہد مکمل ہیں، اٴْمید ہے نور مقدم کے قاتل کو سزائے موت ہوگی، شیخ رشید

اقتدار کے بھوکوں کے جمعہ بازار کو پذیرائی نہیں ملے گی، شہباز شریف ماضی بھلا کر آئیں، مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں،عمران خان خوش قسمت ہیں انہیں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی سے کوئی خطرہ نہیں ، سالوں سے باہر بیٹھے سرکاری ملازمین کو 30 اگست تک واپس آ نے کی ہدایت کی ہے ورنہ نوکری سے فارغ کردیا جائیگا،تمام نالوں پر قائم تجاوزات 31 اگست تک مسمار کردی جائینگی،افغان سرحد پر باڑ لگا رکھی ہے، وہاںسے وہی لوگ واپس آئے جن کے پاس کاغذات ہیں، پاکستان میں طالبان ہیں نہ وہ آرہے ہیں،چینی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات ہیں، داسو حملے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے،پیسے لیکر جعلی شناختی کارڈز بنانے والی کالی بھیڑیں نادرا میں نہیں رہیں گی،افغان سفیر کی بیٹی کے اغواء سے متعلق تحقیقات کیلئے افغان ٹیم پاکستان پہنچ گئی ہے آئی جی کو تحقیقاتی رپورٹ دینے کی ہدایت کی ہی محرم کے دوران ہر صورت امن و امان کو برقرار رکھا جائیگا، وزیر داخلہ کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 2 اگست 2021 16:57

شواہد مکمل ہیں، اٴْمید ہے نور مقدم کے قاتل کو سزائے موت ہوگی، شیخ رشید
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2021ء) وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نور مقدم کیس میں تمام شواہد مکمل ہیں، امید ہے قاتل کو سزائے موت ہوگی ،اقتدار کے بھوکوں کے جمعہ بازار کو پذیرائی نہیں ملے گی، شہباز شریف ماضی بھلا کر آئیں، مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، عمران خان خوش قسمت ہیں انہیں (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی سے کوئی خطرہ نہیں ، سالوں سے باہر بیٹھے سرکاری ملازمین کو 30 اگست تک واپس آ نے کی ہدایت کی ہے ورنہ نوکری سے فارغ کردیا جائیگا،تمام نالوں پر قائم تجاوزات 31 اگست تک مسمار کردی جائینگی،افغان سرحد پر باڑ لگا رکھی ہے، وہاںسے وہی لوگ واپس آئے جن کے پاس کاغذات ہیں، پاکستان میں طالبان ہیں نہ وہ آرہے ہیں،چینی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات ہیں، داسو حملے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے،پیسے لیکر جعلی شناختی کارڈز بنانے والی کالی بھیڑیں نادرا میں نہیں رہیں گی،افغان سفیر کی بیٹی کے اغواء سے متعلق تحقیقات کیلئے افغان ٹیم پاکستان پہنچ گئی ہے آئی جی کو تحقیقاتی رپورٹ دینے کی ہدایت کی ہیمحرم کے دوران ہر صورت امن و امان کو برقرار رکھا جائیگا۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ میں اپنی زندگی میں جتنی کوشش کرسکتا تھا وہ کی ہے، نور مقدم کیس میں تمام شواہد اکھٹے کئے ہیں ، فارنزک کروایا، اب میں اس کو پولیس مقابلے میں تو نہیں مرواسکتا کیونکہ اتنا بڑا سوشل میڈیا اور اسلام آباد میں متحرک سول سوسائٹی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملزم ظاہر جعفر کے والد ان کے ڈرائیور کے علاوہ جن لوگوں سے اس کی بات ہوئی انہیں بھی گرفتار کیا ہے ،کوئی باقی نہیں بچا، فیصلہ عدالت کو کرنا ہے شواہد مکمل ہیں، اٴْمید ہے کہ اسے سزائے موت ہوگی۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ (ن) لیگ اور ش لیگ دو جماعتیں ہیں ان میں مفاہمت اور مزاحمت کی لڑائی ہے، یہ دو سوچوں کا نام ہے، ان کی آپس میں اندرونی جنگ ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان خوش قسمت آدمی ہیں انہیں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مفاہمت اور مزاحمت دونوں پالیساں ناکام ہوں گی، آزاد کشمیر میں بھی ہوئی اور سیالکوٹ میں بھی ہوئی کیوں کہ ان کی 'لائن اور لینتھ' ایک نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقتدار کے بھوکوں کا جمعہ بازار لگا ہوا ہے جسے کوئی پذیرائی نہیں مل رہی، ان کی مجموعی سیاست ان 40 کیمروں میں ہے اس کے علاوہ ان کی کوئی سیاست نہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو جو نقصان پہنچا ان کی اپنی پالیسیوں کی وجہ سے پہنچا ہے جو غیر ذمہ دارانہ اور غیر پارلیمانی زبان انہوں نے استعمال کی یہ اپنی انگلیاں کاٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف ماضی کو بھلا کر بات چیت کرنا چاہیں تو حکومت کے دروازے کھلے ہیں وہ آئیں اور ابتدا الیکٹرانک ووٹنگ سے کریں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بیرون ملک مشن پر 10 سال سے بیٹھے 64 لوگوں کو واپس بلالیا ہے، اگر انہوں نے 30 اگست تک ملک میں واپس آکر اپنے دفاتر میں رپورٹ نہ کی تو انہیںنوکریوں سے فارغ کردیں گے،ان کے متبادل کے طور پر میرٹ پر 64 افراد کو بھیجا جارہا ہے۔

وفاقی وزیر نے خبردار کیا کہ کووِڈ کی وجہ سے ایک ماہ کی چھوٹ دے رہا ہوں، متعدد لوگ سرکاری دفاتر سے بیرونِ ملک تعیناتی کے بعد واپس نہیں آنا چاہتے وہاں انہوں نے گرین کارڈ بھی حاصل کرلئے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) میں کووِڈ ویکسینیشن کی تصدیق کیلئے سسٹم کا اجرا کیا جارہا ہے اور اسے 64 ممالک سے کنیکٹ کیا جارہا ہے تا کہ باہر سے آنے والوں کی تصدیق ہوسکے کہ وہ ویکسینیٹڈ ہیں یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی ای) کے چیئرمین اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ہدایت کی ہے کہ ڈپلومیٹک انکلیو کو محفوظ اور ماڈرن بنایا جائے، گیٹ اور کیمرے نصب کیے جائیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ محرم الحرام میں ہر حالت میں امن و امان برقرار رکھا جائے، چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ 190 مزید کیمرے لگائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے کو ریسکیو سروس 1122 کے اجرا کی بھی ہدایت کی گئی ہے، یہ اس ملک کی بد قسمتی ہے کہ دارالحکومت کے سیکٹر ایف11 میں سیلاب آیا لیکن امدادی ادارہ موجود نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو تمام نالوں پر قائم تجاوزات مسمار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جس کی نگرانی میں خود کروں گا انہوں نے کہا کہ نالوں سے تجاوزات 31 اگست تک ختم کردی جائیں۔۔انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر این سی او سی کے تعاون سے ہولی فیملی ہسپتال میں جدید اقدامات اور وارڈ کا افتتاح کرنیوالے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) نادرا اور سائبر کرائم میں افسران کی روٹیشن مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے، لوگ 10، 10 سالوں سے ایک ہی دفتر میں بیٹھے ہیں۔

افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا سے متعلق بتایا کہ تحقیقات کیلئے افغانستان کی ٹیم پاکستان پہنچی ہے، آئی جی کو ہدایت کی ہے اپنی تحقیقاتی رپورٹ افغان ٹیم کو دیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو تمام تر تحقیقات، فوٹیجز اور تفتیش میں شامل تمام افراد تک وزارت خارجہ کو رسائی دینے کی کلیئرنس دے دی ہے، انہوں نے کہا کہ اگر افغان ٹیم چاہے تو ٹیکسی ڈرائیور سمیت گیارہ افراد سے بھی انٹرویو کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن ختم کرنے کے آن لائن ویزا شروع کیے ہیں، پاکستان میں مختلف مقامات پر ہزاروں افراد چھپے ہوئے ہیں، اس خطے کی سیکیورٹی حالات ایسے ہیں کہ انہیں ویزوں میں توسیع کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی جارہی ہے وگرنہ وہ یہ ملک چھوڑ دیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ لال حویلی میں ایک ہفتہ میں دو مرتبہ فائرنگ ہوئی ہے، پولیس تفتیش کررہی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ فوج نے افغان سرحد پر باڑ لگا رکھی ہے، افغانستان سے وہی لوگ واپس آئے ہیں جن کے پاس کاغذات ہیں، افغان سرحد سے مہاجرین کی کوئی آمد نہیں ہوئی ہے، پاکستان میں طالبان نہیں، اور نا کوئی طالبان آرہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ چینی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات ہیں، داسو حملے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے تاہم اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ 840 غیر قانونی شناختی کارڈز بین کیے جاچکے ہیں اور تمام کارڈز کو دیکھ رہے ہیں، جب بائیومیٹرک نہیں تھا اس وقت یہ کام ہوا اس سلسلے میں 29 ملازمین کراچی، 19 راولپنڈی سے نکالے گئے ہیں اور لاہور سے بھی نکالیں گے۔انہوں نے اعلان کیا کہ جو کالی بھیڑیں پیسے لے کر جعلی شناختی کارڈز بناتی رہی ہیں وہ نادرا میں نہیں رہیں گی۔