اقوام متحدہ کشمیر میں جنگی جرائم پر بھارت کیخلاف قانونی کارروائی کرے، حریت کانفرنس

مودی محرالحرام کو فرقہ وارانہ فسادات برپاکرنے کے لئے استعمال کررہا ہے،تحریک وحدت اسلامی جموں وکشمیر بھارتی پولیس کے ضلع اسلام آباد میں چھاپوں کے دوران چار کشمیری نوجوان گرفتار، ضلع پونچھ میں بھی تلاشی کی کارروائیاں

پیر 2 اگست 2021 20:06

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2021ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوںمیں نظربند کشمیریوں کی حالت زارپر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی انسانی حقوق سے متعلق امور کی انچارج ایڈوکیٹ زمرودہ حبیب نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ فسطائی بھارتی حکومت نظربند حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباساڑھے چارہزار حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو بغیر کسی عدالتی کارروائی کے سلاخوں کے پیچھے ڈالا گیا ہے۔ حریت رہنمانے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں جنگی جرائم پر بھارت کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔

(جاری ہے)

سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے سرینگر میں اپنی رہائشگاہ پر ایک سول سوسائٹی کے گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے جموںوکشمیر کے سیاسی تنازعے کو حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں قیام امن کو خارج از امکان قراردیا ہے۔

جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں و کشمیر ماس موومنٹ اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ سمیت حریت تنظیموں نے اپنے بیانات میں کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ 5 اگست کو مکمل ہڑتال کرکے دنیا پر واضح کردیں کہ کشمیر میں بھارت کی حیثیت ایک جابر اورقابض کے سوا کچھ نہیں۔مقبوضہ علاقے میں ایک بارپھر پوسٹرچسپاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں پر زور دیاگیاہے کہ وہ اپنے مادروطن پر بھارت کے مسلسل غیر قانونی اورجبری قبضے کو مسترد کرنے کیلئے 5 اگست کو یوم سیاہ منائیں۔

تحریک وحدت اسلامی جموں وکشمیر نے سرینگر سے جاری ایک بیان میںقابض انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ علاقے میںمحرم الحرام کے جلوسوںکی اجازت کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموںوکشمیر میں جمعہ ،عید اور دیگر باجماعت نمازوں پر پابندی عائد ہے ۔ بیان میں اس اقدام کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے بھارت کے مذموم منصوبے کا حصہ قراردیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ مودی جدید دورکا یزید ہے جس کے خلاف آواز بلند کرنا واقعہ کربلا کے اصل فلسفے پر حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہونا ہے۔

ادھر بھارتی پولیس نے ضلع اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں گھر گھر چھاپوں کے دوران چار کشمیری نوجوانوںکو گرفتار کرلیا ہے۔پولیس نے ضلع پونچھ کے علاقوںکھانی تر اور ڈھوکڈی میں بھی تلاشی کی کارروائیاں کیں۔ نامعلوم مسلح افراد نے سرینگر کے علاقے پادشاہی باغ میں ایک سیاسی کارکن محمد عمر کے گھر پر فائرنگ کی ۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں آزادی پسند نوجوانوں پر سرکاری ملازمتوں اور سیکورٹی کلیئرنس پر بھارتی پولیس کی پابندی کے حالیہ حکم نامے پر شدید تنقید کی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پولیس کی طرف سے جاری کی گئی منفی رپورٹ عدالت کی طرف سے مجرم قراردیئے جانے کا متبادل نہیں ہوسکتی ۔ انہوںنے 5اگست2019کے بعد اسی طرح کی ایک رپورٹ کی بنیادپر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت اپنی نظربندی کی مثال دی ۔