ڈاکٹر ماہا مبینہ خود کشی کیس میں ایک سال بعد بڑی پیش رفت

زیادتی کا نشانہ بنانے کی تصدیق ہوگئی، عدالت نے بھی اہم ترین درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا

muhammad ali محمد علی پیر 2 اگست 2021 21:30

ڈاکٹر ماہا مبینہ خود کشی کیس میں ایک سال بعد بڑی پیش رفت
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2021ء) ڈاکٹر ماہا مبینہ خود کشی کیس میں ایک سال بعد بڑی پیش رفت، زیادتی کا نشانہ بنانے کی تصدیق ہوگئی، عدالت نے بھی اہم ترین درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ برس اگست میں مبینہ خود کشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کے کیس میں اب ایک سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بڑی پیش رفت ہوئی۔

کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی تصدی ہو گئی ہے۔ ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کا ڈی این اے لڑکی کی لاش سے لیے گئے نمونے سے میچ ہوگیا۔ ملزم نے لڑکی کو اغوا کیا اور زیادتی کا نشانہ بنایا، ڈی این اے کے نمونے جامعہ کراچی بھیجے گئے تھے۔ دوسری جانب کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے ڈاکٹر ماہا شاہ کی مبینہ خودکشی کیس میں ملزمان کی مقدمے سے زیادتی کی دفعات خارج کرنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے ملزمان کی زیادتی کے دفعات خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے مقدمے میں ملزمان پر فرد جرم کی تاریخ 9 اگست مقرر کردی۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مقدمے میں زیادتی کی دفعات بھی فرد جرم میں شامل رہیں گی۔ جرم ثابت کرنا استغاثہ کی ذمہ داری ہے۔ ملزمان نے مقدمے سے زیادتی کے دفعات خارج کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا ایف آئی آر اور عبوری چالان میں زیادتی کے دفعات شامل نہیں تھیں۔

7 ماہ بعد زیادتی کے دفعات شامل کیے گئے۔ ڈاکٹر ماہا کا پوسٹ مارٹم 72 روز گزرنے جانے کے بعد کیا گیا۔ قبر کشائی لیب کورٹ بھی کہا پراپرٹی کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ ہائیکورٹ نے مقدمے سے ناقابل ضمانت دفعات ختم کیں تو پولیس نے زیادتی کی دفعات شامل کیں۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر ماہا مبینہ خود کشی کا واقعہ گزشتہ برس اگست میں پیش آیا تھا۔ بعد ازاں دوران تفتیش کئی اہم انکشافات ہونے کے بعد پولیس نے ڈاکٹر ماہا کے کچھ قریبی دوستوں کو گرفتار کر لیا تھا۔ گرفتار ہونے والے افراد پر ڈاکٹر ماہا سے زیادتی کرنے کا الزام تھا جس کے حوالے سے اب پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہ الزام درست ثابت ہوا ہے۔