طے شدہ 15 لاکھ کیش اور 5 تولہ سونے کی بجائے صرف 5 ہزار روپے بطور حق مہر ادا کرنے پر خاتون شادی کے 2روز بعد ہی گھر چھوڑ گئی

خاتون گھر چھوڑنے کے بعد عدالت کے ذریعے اپنا حق حاصل کرنے میں بھی کامیاب، عدالت نے شوہر کو ماہانہ خرچ ادا کرنے کا حکم دے دیا

پیر 2 اگست 2021 23:54

طے شدہ 15 لاکھ کیش اور 5 تولہ سونے کی بجائے صرف 5 ہزار روپے بطور حق مہر ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2021ء) لاہور ہائیکورٹ نے شادی کے 2روز بعد ہی گھر چھوڑ کر جانے والی خاتون کو ماہانہ خرچ ادا کرنے کاحکم دیدیا،نکاح نامے کے کالم 20 میں فریقین کے درمیان یہ طے پایا تھا اگر فریقین کے درمیان لڑائی ہوگی توشوہرخرچ ادا کرے گا۔ لاہور ہائیکورٹ نے شادی کے دوسرے روز ہی گھر چھوڑ کر جانے والی خاتون کو ماہانہ خرچ ادا کرنے سے متعلق ٹرائل کورٹ کا فیصلہ بر قرار رکھتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

محمڈن لا ء کے سیکشن277کے مطابق شوہر اس بیوی کو خرچ دینے کاپابندہے جو اس کی وفادارہواور اس کا حکم مانے جبکہ سیکشن277 اس بات کی بھی وضاحت کرتاہے کہ اگر شوہر بیوی کے ساتھ برا رویہ اختیار کرے اور حق مہر ادا نہ کرے تو وہ الگ ہوسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ شواہد کے مطابق درخواست گزار یہ بات ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ بیوی نے کوئی نافرمانی کی ہو۔

نکاح نامے کے کالم 20 میں فریقین کے درمیان یہ طے پایا تھا اگر فریقین کے درمیان لڑائی ہوگی توشوہرخرچ ادا کرے گا،اس ساری صورتحال میں شوہر بیوی کو ماہانہ 25 ہزار خرچ دینے کاپابندہے ۔فیصلے کے مطابق درخواست گزار بیوی کو شادی کے روز سے لے کر فیملی کورٹ کے فیصلے کے دن تک 25 ہزار ماہانہ خرچ ادا کرے گا ۔عدالت نے خاتون کو 15لاکھ 5 ہزار کیش اور 4تولہ سونا بطورحق مہر ادا نہ کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔

درخواست گزار کے مطابق نکاح میں درج شرائط نکاح کے وقت نہیں پڑھی اور نہ ہی وہاں موجود افراد نے یہ سنا ،فیصلے میں مزید کہا گیا کہ نکاح خواں نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام شرائط پڑھنے کے بعد نکاح نامے پردستخط کیے گئے جبکہ نکاح نامے کے کالم چودہ میں درج حق مہر درست نہیں ہے جبکہ بیوی وہ حق مہر لینے کی مستحق نہیں جومبہم ہے،شہری مجاہد کامران نے ٹرائل کورٹ کے مختلف فیصلوں کے خلاف رجوع کیاتھا2019 میں بیوی نے ماہاہہ خرچے اور 15لاکھ 5 ہزار کیش اور 4 تولے سونا بطور حق مہر ادا کرنے کے لئے دعوی دائر کیا ،بیوی نے الزام عائد کیا کہ شادی کے وقت 15لاکھ 5ہزار کیش اور 5 تولہ سونا حق مہر مقررہوا تاہم صرف 5 ہزار ادا کیا گیا ۔

شادی کے وقت صرف 5 ہزار روپے حق مہر مقرر ہوا تھا جو موقع پر ادا کر دیا گیا شادی کے اگلے ہی روز بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی اور تمام کوششوں کے باجود واپس نہیں آئی۔ایک روز کی ازدواجی زندگی کے بعد بیوی کسی خرچے کی رقم کی مسحق نہیں ،ٹرائل کورٹ نے دسمبر 2020 میں بیوی کا ماہانہ خرچ ادا کرنے کا حکم دیا جبکہ حق مہر کا دعو ی مسترد کردیا۔