حریت رہنمائوں اور تنظیموں کی طرف سے حریت کانفرنس کے احتجاجی کیلنڈر کی بھرپورحمایت

منگل 3 اگست 2021 18:42

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2021ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے جاری 10 روزہ احتجاجی کیلنڈر کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ5 اگست 2019جموں وکشمیرکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جب بھارت نے کشمیریوں کو ان کے سیاسی اور جمہوری حقوق سے محروم کردیاتھا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار ، محاذ آزادی کے صدر محمد اقبال میر اور تحریک استقلال کے چیئرمین غلام نبی وسیم نے سرینگر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یہ دن کشمیریوں کو یاد دلاتا ہے کہ کس طرح طاقت کے نشے میں چور بھارت نے بین الاقوامی قوانین اور کشمیریوں سے سابقہ بھارتی حکمرانوں کی طرف سے کئے گئے تمام وعدوں کی خلاف ورزی کی تھی ۔

(جاری ہے)

5اگست 2019کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات نے غیر کشمیریوں کیلئے کشمیر کی شہریت کے حصول کے دروازے کھول دیئے تاکہ مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کیاجا سکے۔ تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی نے ایک بیا ن میں کہا کہ 5اگست کوبھارت کے غیر قانونی تسلط کیخلاف کشمیریوں کی مزاحمت کے نئے مرحلے کا آغاز ہوا ہے۔

انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ اور بھارت اور پاکستان دونوں نے ان قراردادوں پر دستخط کر رکھے ہیں۔ انہوں نے بھارت استعماری اقدامات کے ذریعے عالمی برادری کو یہ تاثر دینے کی ناکام کوشش کر رہا ہے کہ کشمیریوں نے بھارت کے ساتھ الحاق کو تسلیم کررہا ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ نہ صرف عالمی برادری بلکہ بھارت بھی تنازعہ کشمیرکی حقیقت سے آگاہ ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنماء اور جموں و کشمیر مسلم خواتین مرکز کی سربراہ یاسمین راجہ نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 5اگست 2019نے جموں و کشمیر میں27اکتوبر 1947، 9اگست 1953اور 24 فروری 1975جیسی بھارت کی طویل استعمار ی تاریخ میں ایک اور سیاہ باب کا اضافہ کیاہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کیلئے اپنی پارلیمنٹ کو استعمال کر کے عالمی برادری کو گمراہ کیا ۔

پیپلز پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین انجینئر ہلال احمد وار نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں5اگست 2019کے بھارتی حکومت کے یکطرفہ اقدامات کو غیر قانونی ، غیر آئینی اور غیر اخلاقی اورکشمیریوں کیلئے ناقابل قبول قرار دیاہے۔انہوںنے کہاکہ 5اگست 2019کو مودی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کیلئے ایک نام نہاد قانون سازی کے لیے اپنی پارلیمنٹ کا استعمال کرکے عالمی برادری کوگمراہ کیا تاکہ جموںوکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کیاجاسکے۔

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کنٹرول لائن کے دونوں اطراف ، پاکستان ، یورپ اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 5 اگست کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کیلئے ریلیاں نکالیں گے اور احتجاجی مظاہرے کریں گے۔جموں وکشمیر سوشل اینڈ جسٹس لیگ کی رہنما فاطمہ جان نے سرینگر میںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے 5اگست2019کومقبوضہ علاقے کی آبادی کے تناسب کو تبدیل ، فرقہ واریت اور موقع پرستی کی سیاست کو تقویت دینے کی سوچ کے ساتھ فلسطین میں اسرائیل کے غیر قانونی اقدمات کی تقلید کی ۔

ڈیموکریٹک جسٹس پارٹی کے چیئرمین عبداللہ بن محمد نے ایک بیان میں5اگست کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کی کال کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ دو بسر سے جاری بھارتی فوجی محاصرہ اور پابندیاںاس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر میں غیرقانونی اور غیر آئینی اقدامات کر رہی ہے ۔ جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ کے ترجمان شفیق الرحمن نے ایک بیان میں بھارت کے جارحانہ عزائم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5اگست کوجموںوکشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین دن کے طور پریاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس دن کیاگیا بھارت کا یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کشمیریوںکی قومی شناخت پر ایک حملہ تھا جس نے مقبوضہ علاقے کو غیر یقینی صورتحال ، لاقانونیت اور مسلسل تشدد کی دلدل میں دھکیل دیا ۔