پشاور سمیت ملک بھر میں یوم شہدا ء پولیس کل منائی جائیگی

منگل 3 اگست 2021 19:58

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اگست2021ء) پشاور سمیت ملک بھر میں یوم شہدا ء پولیس کل منائی جائیگی تاہم کرونا کے شدید ترین لہر کے باعث مرکزی تقریب انتہائی مختصر ہو گی ۔ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں خیبرپ ختونخوا پولیس کے خواتین کانسٹیبلوں سمیت ایڈیشنل آئی جیز ، ڈی آئی جیز ، ایس ایس پیز ، سمیت مجموعی طور پر 1700سے زائد افسر و اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا ہے ۔

سینکڑوں اہلکاروں کی شہادتوں ، معذور ہونے اور غازی ہونے کے باوجود خیبر پختونخوا پولیس کا مورال بلند نہ ہو سکا ۔ اور آج بھی شہریوں کے دل میں خیبر پختونخوا پولیس کے بارے میں خوف پایا جارہاہے ۔ ایک آڑو پر ایک ایڈیشنل ایس ایچ او کے ریڑھی بان پر تشدد تاحال سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

بعض شہریوں کی جانب سے ایک ایڈیشنل ایس ایچ او کوایک آڑو کے برابر کے ریمارکس دیئے جا رہے ہیں۔

منشیات فروشوںسے روابط پر خیبر پولیس کے پانچ اہلکاروں کی برطرفی بھی سوشل میڈیا پر خوب بلند ہو رہی ہے ۔ سوشل میڈیا پر ایک ڈی ایس پی اور ایک ایس ایچ او کے آپس میں الجھ پڑنے ، تلخ جملوں کے تبادلہ بھی گزشتہ ہفتے اخبارات کی زنیت رہا ۔ خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ ، سی سی پی او پشاور ، ایس ایس پی پشاور ، سمیت اعلیٰ ترین پولیس افسران کی جانب سے خیبر پختونخوا پولیس کے مورال کو بلند کرنے کے لئے اہم اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔

تاہم اس کے باوجود خیبر پختونخوا پولیس کے اہلکاروں کا مورال بلند نہ ہو سکا ۔ شہریوں کے مطابق اے ایس پی سے آئی جی تک کے افسران کی کارکردگی سے مطمئن ہیں تاہم تھانوں میں محرر سٹاف ، موبائل میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے پولیس اہلکار وں کے رویے سے تنگ ہیں ۔ چند ماہ قبل تھانہ غربی میں پولیس کی موجودگی میں جوانسالہ سالہ نوجوان نے جیل کے اندر خود کشی کی تھی ۔

جس میں پانچ پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا تھا ۔ فقیر آبادپولیس کے دو رائیڈر اہلکاروں نے بنوں کے لئے ٹیسٹ کے لئے آنے والے نوجوان کو رات کے اوقات کار میں فائرنگ کرکے قتل کردیاتھا۔ جبکہ دوسری طرف ایڈیشنل آئی جی صفت غیور ، ڈی آئی جی ملک سعد ، کی بہادری کے کارنامے تاریخ کا ایک حصہ ہے دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ میں خیبر پختونخوا پولیس نے اہم ترین کامیابیاں حاصل کی تھی تاہم بعض اہلکاروں اور افسران کی نا اہلی ، غلط روئیوں کے باعث خیبر پختونخوا پولیس کا مورال بلند ہونے کے بجائے کم ہو رہاہے ۔