حکومت کا انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن سے بات کرنےکا عندیہ

شہبازشریف کا ماضی بھلا کرآگے بڑھنے کا بیان خوش آئند ہے، نوازشریف، مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز پارلیمنٹ کا حصہ نہیں، یہ نہیں چاہتے نظام چلے، نوازشریف یا بانی متحدہ پارٹی جماعتیں نہیں چلا سکتے۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 3 اگست 2021 18:09

حکومت کا انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن سے بات کرنےکا ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اگست2021ء) حکومت نے انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن سے بات کرنے کا عندیہ دے دیا، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ شہبازشریف کا ماضی بھلانے کا بیان خوش آئند ہے، نوازشریف، مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز پارلیمنٹ کا حصہ نہیں، مفرور قیادت سے بات نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کراچی اور حیدرآباد شہر ویکسی نیشن میں سب سے پیچھے ہیں، سندھ حکومت گورننس بہتر بنانے پر توجہ دے، سعودی عرب سے مزید23 قیدی پاکستان پہنچ چکے ہیں، عمران خان اوورسیزپاکستانیوں کیلئے دل میں درد رکھتے ہیں، غفلت برتنے پر سعودی عرب میں پاکستانی سفارتی عملے کو معطل کیا گیا، سعودی عرب سے قیدیوں کی واپسی وزیراعظم کی کوششوں کا حصہ ہے، چیف الیکشن کمشنر کو وزیراعظم آزاد کشمیرنے لگایا تھا، پولیس اوربیوروکریسی بھی ن لیگ کی حکومت کے تابع تھی۔

(جاری ہے)

ہمارا موقف ہے جو پارلیمنٹ  کے اندر لوگ ہیں وہ پارٹی کو لیڈ کریں، ای 8 اورای 9 سے تجاوزات کے خاتمے کیلئے کارروائی کریں گے، نیوی اور فضائیہ کو بھی کہا ہےکہ گرین ایریاز کو خالی کریں، نیشنل پارک میں جہاں بھی کنسٹرکشن ہوگی اسے گرایا جائےگا، الیکٹرانک ووٹنگ اور انتخابی اصلاحات کیلئے اپوزیشن سے بات کررہے ہیں، کشمیر الیکشن ، سیالکوٹ الیکشن میں کہا گیا دھاندلی ہوئی ، ہم نے 49 انتخابی تجاویز دی ہیں، اپوزیشن اپنی تجاویز لے آئے، سیاسی معاملات اپنی جگہ لیکن بڑی چیزوں پر حکومت اوراپوزیشن کو مل بیٹھنا چاہیے، ملک میں جمہوریت کیلئے ایک دوسرے پر اعتماد کرنا پڑے گا، شہبازشریف کا ماضی بھلا کر آگے بڑھنے کا بیان خوش آئند ہے، نوازشریف، مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہیں، وہ چاہتے ہیں نظام چل نہ سکے، پارلیمنٹ کے اندر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ارکان سے بات کریں گے، نوازشریف یابانی متحدہ پارٹی نہیں چلا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ جون اورجولائی میں بجلی کی طلب میں20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 1500میگاواٹ بجلی اب بھی اضافی ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ وزیراعظم ہاوَس یونیورسٹی کیلئے 32ارب روپے مختص کردیے گئے۔ وزراء اوروزرائے مملکت کی تنخواہوں میں اضافے کو مسترد کردیا ہے، کپاس کی امدادی قیمت 5 ہزارروپے فی من مقرر کردی۔