پاکستان کو سودی نظام سے پاک کرکے ماڈل اسلامی ریاست بنایا جائے، سراج الحق

پورے ملک کے نظام کو آئی ایم کی پالیسوں نے یر غمال بنا رکھا ہے ،کارخانوں اور کھیت کے منافع میں مزدور اور کسان کو بھی شامل کیا جائے ملک سے مزدوروں کا استحصال ختم کر نے کے لیے سودی نظام اور ٹھیکہ نظام کا مکمل خاتمہ کیا جائے،امیرجماعت اسلامی

منگل 3 اگست 2021 23:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اگست2021ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک سے سودی نظام کا خا تمہ کر کے پاکستان کو ایک ماڈل اسلامی فلاحی ریاست بنا یا جا ئے ،پورے ملک اور اس کے نظام کو آئی ایم کی پالیسوں نے یر غمال بنایا ہوا ہے ،کارخانوں اور کھیت کے منافع میں مزدور اور کسان کو بھی شامل کیا جائے اور ملک سے مزدوروں کا استحصال ختم کر نے کے لیے سودی نظام اور ٹھیکہ نظام کا مکمل خاتمہ کیا جائے، انھوں نے کہا نیشنل لیبر فیڈریشن باطل کے نظام اور سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کے لئے فرنٹ مین کا کردار ادا کر رہی ہے،ظالمانہ نظام کی وجہ سے 99فیصدلوگ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کا شکار ہیں اور اسی کے نتیجے میں انسان بھوکا ہے اور سارا پیسہ اسلحہ ،بارود کی فیکٹریاں لگانے کے لئے خرچ کیا جا رہا ہے ،ملک میں 65فیصد نوجوان ہیں لیکن انھیں بھی بے روزگاری کے دلدل میں دکھیل دیا گیا ہے،سودی نظام کی وجہ سے 3.4ٹرلین روپے ہم سود کی ادائیگی میں خرچ کر رہے ہیں جبکہ حکمرانو کی عیاشیوں کی وجہ سے آج ملک 45ہزار ارب کا مقروض ہو چکا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیا لا ت کا اظہار انھوں نے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کی تین روزہ لیڈرشپ ٹریننگ ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر پر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمان سواتی ،میاں تجمل حسین ،ظفر خان،شاہد ایوب خان،طیب اعجاز لقمانی،محمد امین منہاس،خالد خان،پروفیسر نصیر گیلانی ،پروفیسرعمر صادق،عتیق احمد عباسی ،انجینئرابو عمیرزاہدودیگر نے بھی خطاب کیا ۔

سرا ج الحق نے کہا 222خاندانوںنے پوری قوم کو یرغمال بنایاہواہے اور یہی لو گ پارٹیاں بد بدل کر ملک کو دونوں ہاتھوں سے لو ٹ رہے ہیں ،ان کی فیکٹریاں ،کارخانے ،محلات اور بینک بلینس میں تو اضافہ ہورہاہے لیکن عوام کی تقدیر نہیں بدلی ، ہمارے ملک کا ڈھائی کروڑ بچہ تعلیم سے محروم ہے غریب کے لیے ترقی کے تمام رستے مسدود کر دیے گئے ہیں ،جماعت اسلامی باطل نظام کے خلاف جوماڈل پیش کر رہی ہے وہ نبی مہربان ﷺ کا لایا ہوا نظام ہے ،قرآن کا فلسفہ ہمارا معاشی فلسفہ ہے اور ہمیں یہ ہی حکم دیا گیا ہے کہ دولت چند ہاتھوں میں مرکوز نہ ہوں ،حکومت یتیم اور غریب کی داد رسی کرے اور ملک میں ایک ویلفیئر اسلامی حکومت قائم کی جائے ،انھوں نے کہا آ ج پاکستان میں53لاکھ معذور افراد موجود ہیں۔

حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی داد رسی کرے ۔ملک میں آج عدالتیں تو موجود ہیں لیکن عام لوگوں کو یہاں انصاف نہیں ملتا بلکہ انصاف بکتا ہے،جماعت اسلامی فرقہ واریت اور لسانیت سے بالا تر ہو کر ملک کو ترقی کی جانب گامزن کرنا چاہتی ہے مزدوروں کو اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔آج اس ملک کا سرمایہ دار روزانہ کروڑوں روپے کما رہا ہے لیکن اس کی فیکٹری میں کام کرنے والا غریب مزدور اور اس کے بچے بھوکے سوتے ہیں ۔

ہماری فصلیں اچھی پیداوار دیتی ہے لیکن کسان کے گھر میں بھوک ہے ۔جب تک کارخانے کے مزدور اور کھیت کے کسان کو منافع میں اس کا حصہ نہیں دیا جائے گا اس ملک میں ترقی اور خوشحالی نہیں آسکے گی اور یہ ہی ترقی اور خوشحالی کا فارمولہ ہے۔ شمس الرحمان سواتی نے کہا کہ پاکستان کا محنت کش آج مجبور بھی ہے اور بے کس بھی ،حکومت کی معاشی پالیسیوں نے محنت کشوں کو دیوار سے لگا دیاہے ۔

نیشنل لیبر فیڈریشن سات کروڑ محنت کشوں تک اپنی دعوت اور پیغام کو پہنچا رہی ہے اور ہم محنت کشوں کو این ایل ایف کے پلیٹ فارمپر جمع اور متحد کر کے ان کی طاقت کے ذریعے پاکستان میں حقیقی تبدیلی لائینگے ۔انھوں نے کہا کہ آج سوشل سیکورٹی ،ورکرز ویلفیئر بورڈ ،ای اوبی آئی میں کرپشن ہی کرپشن ہے ،محنت کشوں کے ادارے سرمایہ داروں کے محافظ بنے ہوئے ہیں،این آئی آر سی میں ممبران کی کمی کی وجہ سے فیصلوں میں تاخیر ہورہی ہے ۔انھوں کہا کہ این ایل ایف پوری طاقت اور قوت کے ساتھ ٹھیکہ داری نظام اور بھٹہ کے مزدور اور کان کنی کے مزدوروں کے حقوق کے لئے عملی جدوجہد کرے گی۔۔۔۔۔ اعجاز خان