پاکستانی ٹرانزٹ مسافروں پر پابندی ختم، متحدہ عرب امارات

DW ڈی ڈبلیو منگل 3 اگست 2021 18:40

پاکستانی ٹرانزٹ مسافروں پر پابندی ختم، متحدہ عرب امارات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اگست 2021ء) متحدہ عرب امارات کی نیشنل ایمرجنسی اینڈ کرائسز مینیجمنٹ اتھارٹی نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ پانچ اگست سے پاکستان، بھارت اور نائیجیریا سمیت کئی دیگر ممالک کی ٹرانزٹ فلائٹس پر عائد پابندی ختم کر دی جائے گی۔ ان دنوں بیرون ممالک جانے والے ہزاروں مسافر پاکستان میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کے ہوائی اڈے کو بین الاقوامی مسافروں کے لیے حب قرار دیا جاتا ہے۔ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے اس خلیجی ملک نے جنوبی ایشیا سمیت افریقی ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ دبئی حکام کا منگل کے روز کہنا تھا کہ جن ممالک پر پابندی عائد کی گئی تھی، ان ممالک سے ٹرانزٹ مسافر اب دبئی ایئرپورٹ کا استعمال کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

تاہم ایسے تمام مسافروں کو منفی پی سی آر ٹیسٹ دکھانا ہوگا، جو روانگی سے بہتر گھنٹے پہلے کروایا گیا ہو۔

متحدہ عرب امارات پہنچنے والے تمام مسافروں کو اپنی حتمی منزل کی ٹکٹ دکھانا ہو گی۔ ایسے مسافروں کے لیے متحدہ عرب امارات کے ڈیپارچر ایئرپورٹس پر الگ سے ٹرانزٹ ایریاز مختص کیے گئے ہیں۔

کون سے مسافر متحدہ عرب امارات میں داخل ہو سکیں گے؟

دوسری جانب ایسے مسافروں کو متحدہ عرب امارات میں داخلے کی اجازت بھی مل سکے گی، جن کے پاس درست رہائشی پرمٹ ہو گا اور جو یہ ثبوت پیش کر سکیں گے کہ انہیں اماراتی حکام کی جانب سے مکمل ویکسین کا سیرٹیفیکیٹ مل چکا ہے۔

تاہم متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے والے مسافروں کے روانگی سے قبل آن لائن انٹری پرمٹ حاصل کرنا ہو گا۔ انٹری پرمٹ کے لیے بھی آن لائن منفی پی سی آر ٹیسٹ کا جمع کروانا لازمی ہو گا۔ ایسا روانگی سے اڑتالیس گھنٹے پہلے کروانا لازمی ہو گا۔

جو افراد متحدہ عرب امارات میں میڈیکل، تعلیم یا کسی حکومتی شعبے میں ملازمت کر رہے ہیں یا پھر ملک میں تعلیم یا علاج کی غرض سے آنا چاہتے ہیں، ان کو ویکسینیشن کی شرط سے استثناء قرار دیا گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے مطابق ایسے کیسز کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیکھا جائے گا۔

ا ا / ک م (روئٹرز، اے ایف پی)