قبائل میں بیگناہ لوگوں کو گرفتار کیا جارہا ہے،دھماکہ کہیں ہوتا ہے ، گرفتار سکول کے اساتذہ کو کیا جارہا ہے،، مفتی عبدالشکور

خیبرپختونخوا میں بارشوں سے ہونیوالی تباہی کے ازالے کیلئے ایمرجنسی نافذ کی جائے، مساجد اور مدارس کو مسمار کرنے کا نوٹس لیا جائے، قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر گفتگو

بدھ 4 اگست 2021 00:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2021ء) متحدہ مجلس عمل کے رکن قومی اسمبلی مفتی عبدالشکور نے کہا ہے کہ قبائل میں بیگناہ لوگوں کو گرفتار کیا جارہا ہے،دھماکہ کہیں ہوتا ہے ، گرفتار سکول کے اساتذہ کو کیا جارہا ہے،خیبرپختونخوا میں بارشوں سے ہونیوالی تباہی کے ازالے کیلئے ایمرجنسی نافذ کی جائے، مساجد اور مدارس کو مسمار کرنے کا نوٹس لیا جائے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر مفتی عبدالشکور نے کہا کہ قبائل میں بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا جارہا ہے،دھماکہ کہیں پر ہوتا ہے اور سکول کے اساتذہ کو گرفتار کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مفتی اعجاز کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ،خٹک قوم، مہمند ایجنسی میں ہمارے دوستوں کو شہید کیا جارہا ہے،ہمارے قبائل پشاور میں بھی محفوظ نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مدرستہ الاسلام کو بند کردیا گیا، اس کے مہتمم کو گرفتار کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قبائل میں ظلم و بربریت کی نئی نئی مثالیں قائم کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بابری مسجد کو ہندو شہید کرتے ہے اور ہم یہاں مذمت کرتے ہے ۔انہوں نے کہا کہ قبائل میں مساجد کو شہید کیا جارہا کیا یہ ریاست مدینہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں سے تباہی ہوئی ہے، معیشت کو نقصان پہنچا ہے یہاں ہنگامی حالت نافذ کی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار علما کو رہا کیا جائے۔