مفتیان کرام کی جدید دور کے تقاضوں اور ٹیکنالوجی سے واقفیت وقت کی اہم ضرورت ہے،نور الحق قادری

ٹیکنالوجی بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی سے فاصلے سمٹ رہے ہیں، فتوی کے ادارے اپنے آپ کو جدید دور کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ رکھیں،آج کے دارالفتا کو نئی اصلاحات، سائنس ، طب اور جدید تقاضوں سے واقفیت ناگزیر ہو چکی ہے،وفاقی وزیر مذہبی امور

بدھ 4 اگست 2021 00:32

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2021ء) وفاقی وزیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ مفتیان کرام کی جدید دور کے تقاضوں اور ٹیکنالوجی سے واقفیت وقت کی اہم ضرورت ہے،ٹیکنالوجی بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی سے فاصلے سمٹ رہے ہیں، فتوی کے ادارے اپنے آپ کو جدید دور کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ رکھیں،آج کے دارالفتا کو نئی اصلاحات، سائنس ، طب اور جدید تقاضوں سے واقفیت ناگزیر ہو چکی ہے۔

قاہرہ کانفرنس دارالفتا اور جدیدیت کے چیلنجز اور تعاون کا طریقہ کار کے دوسرے روزپہلے سیشن کی صدارت وفاقی وزیر وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کی۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اس اہم دینی سائنسی کانفرنس کے انعقاد پر مصری حکومت اور منتظمین کا دلی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ مصر عبد الفتاح السیسی کے تعریفی کلمات پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

پیر نور الحق قادری نے کہاکہ بلاشبہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے اور جدت ہر شعبہ کی اہم ضرورت ہے،ٹیکنالوجی بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی سے فاصلے سمٹ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فتوی کے ادارے اپنے آپ کو جدید دور کے تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ رکھیں،تمام دار الفتا جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مربوط رابطے موثر تشہیر کے ذریعے عوامی آگہی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہاکہ اسلامی شریعت میں فتوی کی ذمہ داری نہایت نازک اور اہم ہے،فتوی کا عمل شریعت کے حلال و حرام کے مسائل میں اللہ کے احکامات کی واضح تشریح کا نام ہے۔انہوں نے کہا کہ دار الفتا نئے دور کے نت نئے مسائل میں غور و فکر کے بعد امت مسلمہ کی رہنمائی سر انجام دیتے ہیں،کرونا وبا کے دوران مذہبی رسومات میں بنیادی تبدیلی کے مسائل ایک واضح مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی بقا کیلئے ایسے فیصلے کرنا کسی بھی بڑے دارالافتا کیلئے آسان کام نہیں ہے،آج کے دارالفتا کو نئی اصلاحات، سائنس ، طب اور جدید تقاضوں سے واقفیت ناگزیر ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ماضی قریب میں جدید ٹیکنالوجی سے متعلق فتوی کو درپیش مشکلات کا سامنا کر چکے ہیں،مفتیان کرام کی جدید دور کے تقاضوں اور ٹیکنالوجی سے واقفیت وقت کی اہم ضرورت ہے،نئی ٹیکنالوجی کے موجد اداروں اور دارلافتا کے درمیان فاصلوں کو کم کرنا ہوگا،ایک دوسرے کی تکنیکی اصطلاحات سے آگہی سے یہ فاصلہ کم کیا جا سکتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران جدید طب کے درپیش چیلنجوں کا جواب دینا مفتیان کرام کیلئے آسان نہیں تھا،ایسے افراد اور اداروں کی ضرورت ہے جو دارالافتا اور سائنسی اداروں کے درمیان رابطہ اور اعتماد سازی کا کام کریں۔انہوں نے کہا کہ دارالافتا عالمی ماہرین طب، قانون، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور شماریات کے ساتھ ملکر جدید تقاضوں کے مطابق کام سر انجام دیں۔