پی ٹی آئی سٹیٹس کو کی سب سے بڑی نمائندہ بن کر ابھری ہے،سراج الحق

وزیراعظم روزانہ کرپٹ نظام اور مافیاز کی بات کرتے ہیں مگر تین برسوں میں ان برائیوں کے خلاف کچھ نہیں کیا،کرپشن کے خلاف پی ٹی آئی کا راگ صرف دکھاوے کی حد تک ہے امیرجماعت اسلامی

بدھ 4 اگست 2021 00:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اگست2021ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سٹیٹس کو کی سب سے بڑی نمائندہ بن کر ابھری ہے۔ وزیراعظم روزانہ کرپٹ نظام اور مافیاز کی بات کرتے ہیں، مگر تین برسوں میں انھوں نے ان برائیوں کے خلاف کچھ نہیں کیا۔ مافیاز نے موجودہ حکومت کے دور میں اربوں کمائے اور قوم کا خون نچوڑا۔

کرپشن کے خلاف پی ٹی آئی کا راگ صرف دکھاوے کی حد تک ہے۔ عوام مفلسی اور مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ چھوٹا کاروباری طبقہ، کسان اور مزدور بے بس اور پریشان ہیں۔ نہیں معلوم حکمران ہوش کے ناخن کب لیں گے۔ حالات یہی رہے، تو مستقبل مزید بھیانک ہے۔ نوجوانوں کے لیے روزگار نہیں، سرکاری ملازم کی تنخواہ میں بمشکل اس کے گھر کی دال روٹی چلتی ہے۔

(جاری ہے)

تعلیم، صحت، تھانہ اورکچہری میں بنیادی ریفارمز کی ضرورت ہے۔ سکول انفراسٹرکچر تباہ حال، ٹیچر ٹریننگ پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ ایک نصاب کی باتیں قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں۔ ایک نصاب کے ساتھ ساتھ ایک نظام تعلیم کا ہونا بے حد ضروری ہے۔ طبقاتی تعلیمی نظام کو ختم کرنا پڑے گا۔ معاشرے کی تعمیر قرآن و سنت کے اصولوں پر کرناہوگی۔

یقین سے کہتا ہوں کہ دین کو اپنانے میں ہی ہماری نجات ہے۔ اسلام نافذ ہو گیا تو ہمارے مسائل حل ہو جائیں گے۔ ختم نبوتؐ پر پہرا دیں گے، کسی میں جرأت نہیں کہ ملک کی اسلامی اقدار کو نقصان پہنچا سکے۔ مختلف سرویز کے مطابق عوام کی اکثریت ملک میں اسلامی انقلاب چاہتی ہے، جمہور کا تقاضا ہے ان کی رائے کا احترام ہو۔ جماعت اسلامی پاکستان کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانے کے لیے قوم سے مدد کی اپیل کرتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں عالمی مجلس ختم نبوت اور جے آئی کسان کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق نے حکومت کی تین سالہ کارکردگی کو زیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو مدینہ کی ریاست بنانے اور کرپٹ عناصر کو لٹکانے کے نام پر اقتدار میں آنے والے موجودہ حکمرانوں نے ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تاحال ایک بھی قدم نہیں اٹھایا۔

پی ٹی آئی نے نہ صرف ن لیگ، پی پی اور پرویز مشرف کی پالیسیوں کو جاری رکھا، بلکہ کئی سیکٹرز میں ماضی کی حکومتوں سے بھی بری پرفارمنس دکھائی۔ حکومت بتائے کہ تین سالوں میں اس نے کتنی یونیورسٹیاں اور ہسپتال تعمیر کیے ہیں، کرپشن کو روکنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے ہیں وزیراعظم بتائیںکہ اربوں کی لوٹی ہوئی رقم کو واپس لانے کے ان کے دعوے کدھر گئی قوم کو بتایا جائے کہ پولیسنگ (Policing) میں کون سی ریفارمز آئی ہیں کورٹ کچہریوں میں لوگ دھکے کھا رہے ہیں، ڈھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، خارجہ پالیسی پہلے کی طرح کمزور اور سود پر قرضے لینے کی رفتار میں مزید تیزی آئی ہے۔

گورننس کا برا حال اور معاشی پالیسیاں آئی ایم ایف کے اشاروں پر تشکیل دی جا رہی ہیں۔ یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ پی ٹی آئی سٹیٹس کو کا حصہ ہے، مگر وزیراعظم مسلسل قوم کو دھوکا دے رہے ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کی اس کرپٹ نظام کو بدلنے کے لیے ایک طویل پرامن اور جمہوری جدوجہد ہے۔ ہم نے ہمیشہ عوام کے مسائل کی بات کی ہے۔ جماعت اسلامی معاشرے کے مجبور طبقات کی نمائندہ ہے۔

اس وقت جماعت اسلامی ہی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے اور ہمارا یہ عہد ہے کہ ہم اس جدوجہد کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک اس ملک میں نظام مصطفیؐ کا نفاذ نہیں ہو جاتا۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ سٹیٹس کو سے جان چھڑانے کے لیے بھرپور عوامی جدوجہد کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی کے کارکنان اس کے لیے اپنی کمر کس لیں، تحریک سے وابستہ نوجوان خصوصی طورپر اپنے آپ کو تیار کریں۔ آئندہ الیکشن میں ملک بھر میں قومی و صوبائی سطح پر اپنی نمائندگی دیں گے اور یقین ہے کہ کامیابی حق اور سچ کی ہو گی