رکشہ ڈرائیور بچیوں کو فروخت کرنا چاہتا تھا، بچیوں کی بازیابی کے بعد اہم انکشافات

بچیوں کے اغوا میں ملوث رکشہ ڈرائیور سمیت 6 ملزمان گرفتار،ملزم کا ساہیوال میں جرائم پیشہ افراد سے رابطہ تھا۔ ڈی پی او ساہیوال کاشف اسلم کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 4 اگست 2021 12:26

رکشہ ڈرائیور بچیوں کو فروخت کرنا چاہتا تھا، بچیوں کی بازیابی کے بعد ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 اگست 2021ء) : لاہور سے اغوا ہونے والی چار بچیاں فروخت ہونے سے بچ گئیں۔تفصیلات کے مطابق آج لاہور سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی 4 بچیوں کو ساہیوال سے بازیاب کرا لیا گیا ۔۔مذکورہ بچیوں کو ساہیوال سے ڈھونڈا گیا ہے۔چاروں بچیاں غلہ منڈی پولیس کی تحویل میں ہیں، لاہور پولیس بچیوں کو لینے کے لیے ساہیوال روانہ ہو گئی ہے۔

اب تک سامنے آنے والی تفتیش کے مطابق رکشہ ڈرائیور ہی بچیوں کے اغوا میں ملوث پایا گیا ہے۔ اب اس حوالے سے مزید اہم انکشافات بھی سامنے آئے ہیں ۔ڈی پی او ساہیوال کاشف اسلم کا کہنا ہے کہ 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔گرفتار ملزمان میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بچیاں ظاہری طور پر صحت مند اور محفوظ ہیں۔

(جاری ہے)

رکشہ ڈرائیور بچیوں کو بہلا پھسلا کر ساہیوال لایا تھا۔

رکشہ ڈرائیور کا ساہیوال میں جرئم پیشہ افراد سے رابطہ تھا۔پولیس کے مطابق رکشہ ڈرائیور بچیوں کو فروخت کرنا چاہتا تھا۔گذشتہ روز اس سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جن میں رکشہ ڈرائیور اور محلے دار شامل ہیں۔محلے دار رات 11 بجے تک بچیوں کے ساتھ رہا تھا جبکہ 12بجے رکشہ ڈرائیور نے بچیوں کو اتارا تھا۔علاقے کی جیو فینسنگ مکمل کر لی گئی تھی۔

بچیوں میں سے سب سے بڑی بچی کے پاس موبائل فون بھی تھا۔۔پولیس نے موبائل فون کی لوکیشن ٹریس بھی کی تھی جو جوہر ٹاؤن کی آئی،فون کی آخری لوکیشن چونگی امرسدھو آئی جہاں پر موبائل فون بند کر دیا گیا تھا۔پولیس کی ٹیموں نے تفیش کا رُخ چونگی امرسدھو کی جانب موڑ دیا تھا،لوکیٹر کی مدد سے بھی بچیوں کی تلاش جاری رہی۔ ایس پی محمد عمران کا کہنا تھا کہ اغوا ہونے والی بچیوں کی بازیابی کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں،امید ہے ملزمان سی سی ٹی کیمروں اور ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹریس ہو جائیں گے۔ ہماری ٹیمیں علاقے میں شواہد اکٹھے کر رہی ہیں۔