اماراتی ریاست فجیرہ کی ساحلی حدود کے قریب 4تیل برداربحری جہازوں کا کنٹرول سے رابط ٹوٹ گیا

جہازوں کے ہائی جیک ہونے کے خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے‘غائب ہونے والے آئل ٹینکروں میں برطانوی جہازبھی شامل ہے.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 4 اگست 2021 13:36

اماراتی ریاست فجیرہ کی ساحلی حدود کے قریب 4تیل برداربحری جہازوں کا ..
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اگست ۔2021 ) متحدہ عرب امارات کی ریاست فجیرہ کی ساحلی حدود میں اسفالٹ پرنسیس نامی جہاز کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منطقع ہوگیا ہے برطانوی ذرائع نے جہازکے ہائی جیک ہونے کے شبے کا اظہار کیا ہے . قبل ازیں برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ ایجنسی نے فجیرہ کی حدود میں ایک جہاز کے ممکنہ طور پر ہائی جیک ہونے کی اطلاع دی تھی لیکن اس نے جہازکی کوئی تفصیل نہیں بتائی تھی اس کے بعد چار اور جہازوں کے رابطے منقطع ہونے کی بھی اطلاع سامنے آئی ہے.

(جاری ہے)

برطانوی جریدے ”ٹائمز“کے دفاعی امور کے ایڈیٹر نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ برطانوی ذرائع کو یقین ہے کہ اسفالٹ پرنسیس کواغوا کر لیا گیا ہے وہ اس مفروضے پر کام کررہے ہیں کہ اس جہاز پر ایرانی فوجی یا ان کی ملیشیا کے اہلکار سوار ہوچکے ہیں؟برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز نے تیسرے فریق کے ذریعے کی بنیاد پرجہازوں کوخبردار کیا تھا کہ وہ امارت فجیرہ سے 60 ناٹیکل میل مشرق میں واقع علاقے میں زیادہ احتیاط کا مظاہرہ کریں.

میرین ٹریفک ڈاٹ کام کے مطابق عین اس وقت چار تیل بردارجہازوں ،کوین ایماتھا، گولڈن بریلیئنٹ ،جگ پوجا اور ابیس نے بھی یہ اعلان کیا تھاکہ وہ کمان میں نہیں رہے ہیںانہوں نے اپنے خودکار شناختی نظام کے ٹریکروں کے ذریعے یہ اطلاع دی تھی اس کا عمومی یہ مطلب ہوتا ہے کہ جہازوں کا خود پرکنٹرول نہیں رہا ہے. ایران کی وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ خلیج کے ساحل کے نزدیک جہازوں سے متعلق سکیورٹی کے واقعات مشتبہ ہے فلائٹ راڈار 24ڈاٹ کام کے ڈیٹا کے مطابق عمان کی شاہی فضائیہ کا طیارہ سی 295ایم پی اے اس علاقے میں پرواز کررہا تھا جہاں جہاز موجود تھے یہ طیارہ خلیج کی بحری حدود میں فضائی گشت پر مامور ہے.

مشرق وسطی میں موجود امریکی فوج کے پانچویں بحری بیڑے اور برطانیہ کی وزارت دفاع نے فوری طور پر ان واقعات کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے اماراتی حکومت نے بھی اس واقعے کی تصدیق نہیں کی ہے. اس واقعہ سے کچھ روز قبل ہی عمان کی ساحلی حدود میں اسرائیل کے ملکیتی ایک آئل ٹینکر پر ڈرون حملہ کیا گیا تھااس کے نتیجے میں جہاز کے عملہ کے دو ارکان ہلاک ہوگئے تھے امریکا سمیت مغربی ممالک نے ایران کو اس حملے کا موردالزام ٹھہرایا ہے لیکن ایران نے اس واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے.

واضح رہے کہ گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران میں تیل بردار یا مال بردار بحری جہازوں پر متعدد حملے کیے جاچکے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کسی جہاز پر ڈرون حملے میں شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہے اسرائیل، امریکا اور برطانیہ نے جہازپرحملے کے ردعمل میں ایران کے خلاف اجتماعی کارروائی کی دھمکی دی ہے.