کشمیری (کل) یوم سیاہ منائیں گے

کل جماعتی حریت کانفرنس کی ہڑتال ، لالچوک کی طرف مارچ کی کال

بدھ 4 اگست 2021 23:02

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2021ء) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف ، پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری (کل)5اگست کو یوم سیاہ منائیں گے جسکا مقصد نریندر مودی کی فسطائی حکومت کی طرف سے 2019میں اس روز کیے جانے والے غیر قانونی اقدامات کیخلاف احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مودی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے 5اگست2019کو بھارتی آئین کی دفعات 370اور 35اے منسوخ کر کے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور پورے مقبوضہ علاقے کا فوجی محاصرہ کر لیا تھا۔

(آج) مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور سول کرفیو کا نفاذ کیا جائے گا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے جاری کردہ دس روز مزاحمتی کلینڈر کے آغاز پر (آج)شام آٹھ تا ساڑھے آٹھ بجے مکمل بلیک آئوٹ کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

(آج) سرینگر میں لالچوک کی طرف مارچ بھی کیا جائے گا جبکہ مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں کالے جھنڈے لہرائیں جائیں گے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں (آج)یوم سیاہ منانے کی اپیل کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے بہادر لوگوں کی تحریک آزادی کے ساتھ غیر متزلزل وابستگی نے بھارت کے مذموم منصوبے خاک میں ملا دیے ہیں۔ دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں محمد یوسف نقاش، انجینئر ہلال احمد وار، جاوید احمد میر عبدالاحد پرہ، عبدالصمد انقلابی، جموںوکشمیر ایمپلائیز موومنٹ اورپیر پنجال فریڈم موومنٹ نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ کشمیری 5اگست2019کے غیر قانونی اور غیر آئینی بھارتی اقدامات مسترد کر چکے ہیں۔

تحریک وحدت اسلامی نے تنظیم کے چیئرمین خادم حسین کی زیر صدارت بڈگام میں ایک اجلاس کے دوران نہتے کشمیریوں پر مودی حکومت کے مظالم کی شدید مذمت کی۔کشمیرہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی سرینگر میں جاری ایک بیان میں مودی حکومت کے دو برس قبل کے اقدامات کو سراسر غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیدیا۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے بھی مقبوضہ علاقے میں مودی حکومت کے 5 اگست 2019کے اقدامات کو کشمیرپر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

مقبوضہ علاقے میں پوسٹرچسپاں کرنے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے جن میں کشمیریوں سے (آج)یوم سیاہ منانے کی اپیل کی گئی ہے۔دریں اثناء بھارتی تحقیقاتی ادارے’’ این آئی اے‘‘ نے پولیس کے ہمراہ بدھ کو ضلع بانڈی پورہ کے علاقے Chittibandayمیں دو مقامی افراد مزمل احمد بٹ اور وقار احمد لون کے گھروں پر چھاپے مارے ۔ این آئی اے نے مزمل احمد اور ان کے والد غلام حسن بٹ کو گرفتار کرلیا جبکہ وقار پہلے سے نظربند ہے ۔

پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے سرینگر میں ایک بیان میں کہاہے کہ بی جے پی کے ’’نیا کشمیر ‘‘کا دعویٰ ایک مذاق بن چکا ہے ۔ انہوںنے عوام سے اپنے حقوق کے لئے متحد ہونے پر زوردیا۔دریںاثناء بھارتی وزارت داخلہ نے اعتراف کیا ہے کہ 2017سے 2019کے تین برس کے دوران 348افراد پولیس کی حراست میں ہلاک ہوئے جبکہ 230 افراد کو سیاسی طورپر قتل کیاگیا۔بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع Thiruvananthapuramمیں ایک اونچی ذات کے ہندو نے ایک دلت خاتون کی عصمت دری کی ۔