پاکستان میں لگنے والی کوونا ویکسین حقیقی زندگی میں انتہائی مؤثر قرار

سائنو ویک ویکسین فروری سے جولائی کے دوران ہسپتال میں داخلے کی روک تھام میں 86 فیصد ، آئی سی یو میں داخلے سے بچانے میں 89 اعشاریہ 7 فیصد اور اموات سے تحفظ میں 86 فیصد مؤثر ثابت ہوئی۔ لاطینی امریکہ کے ملک ’چلی‘ کے تحقیقی نتائج

Sajid Ali ساجد علی بدھ 4 اگست 2021 19:44

پاکستان میں لگنے والی کوونا ویکسین حقیقی زندگی میں انتہائی مؤثر قرار
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 04 اگست 2021ء ) پاکستان میں لگنے والی چین کی کوونا ویکسین ’سائنو ویک‘ حقیقی زندگی میں انتہائی مؤثر قرار دے دی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لاطینی امریکہ کے ملک چلی مین کی گئی ایک تحقیق مین یہ بات سامنے آئی ہے کہ سائنو ویک ویکسین فروری سے جولائی کے دوران ہسپتال میں داخلے کی روک تھام میں 86 فیصد ، آئی سی یو میں داخلے سے بچانے میں 89 اعشاریہ 7 فیصد اور اموات سے تحفظ میں 86 فیصد مؤثر ثابت ہوئی۔

بتایا گیا ہے کہ چلی نے سائنو ویک ویکسین کی افادیت کا موازنہ فائزر اور ایسٹرا زینیکا سے کیا ، جس سے حاصل ہونے والے نتائج میں سائنو ویک کی کورونا ویکسین حقیقی زندگی میں علامات والی بیماری سے تحفظ فراہم کرنے میں 58 اعشاریہ 5 فیصد تک مؤثر ہے ، اس کے مقابلے میں فائزر ویکسین 87 اعشاریہ 7 فیصد اور ایسٹرا زینیکا ویکسین 68 اعشاریہ 7 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی۔

(جاری ہے)

انگریزی روزنامہ ڈان کی رپورٹ کے مطابق تحقیقات میں فروری سے جولائی کے درمیان چلی کے لاکھوں افراد کی ویکسی نیشن سے یہ ڈیٹا کو مرتب کیا گیا اور یہ اس ملک میں حقیقی زندگی میں ویکسینز کی افادیت کے حوالے سے نئے اعدادوشمار ہیں ، چلی میں دسمبر 2020 میں کورونا کی روک تھام کے لیے ویکسی نیشن مہم شروع کی گئی اور اب تک 60 فیصد سے زیادہ آبادی کی ویکسی نیشن مکمل ہوچکی ہے ، جن میں سے زیادہ تر کو سائنو ویک ویکسین استعمال کرائی گئی۔

چلی کے حکام کی جانب سے جاری کردہ نئے ڈیٹا میں کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ویکسینز سے ملنے والے تحفظ کی شرح میں کمی ناگزیر ہے ، بالخصوص اس وقت جب زیادہ متعدی اقسام جیسے ڈیلٹا تیزی سے پھیل رہی ہوں ، اگر ڈیلٹا قسم زیادہ تیزی سے پھیلی اور ویکسینز سے پیدا ہونے والا ردعمل کمزور ہوا تو ہوسکتا ہے کہ ان کی افادیت کی شرح میں بہت تیزی سے کمی آئے گی ، تاہم اس صورت میں ویکسین کی تیسری خوراک دینے کا فیصلہ ہوسکتا ہے۔