سندھ میں کورونا کے باعث فی الحال تعلیمی ادارے نہیں کھول سکتے، سعید غنی

دیگر صوبوں کی نسبت سندھ میں کورونا مریضوں کی تعداد زیادہ ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ8 اگست کو صورتحال دیکھ کر کریں گے۔ وزیرتعلیم سندھ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 4 اگست 2021 20:41

سندھ میں کورونا کے باعث فی الحال تعلیمی ادارے نہیں کھول سکتے، سعید ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست2021ء) وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں کورونا کے باعث فی الحال تعلیمی ادارے نہیں کھول سکتے، دیگر صوبوں کی نسبت سندھ میں کورونا مریضوں کی تعداد زیادہ ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ8 اگست کو صورتحال دیکھ کر کریں گے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ سندھ میں تعلیمی ادارے 8 اگست تک بند رہیں گے، 8 اگست کے بعد صورتحال کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا، صورتحال بہتر ہوئی تو فوری طور پر12ویں جماعت کے باقی ماندہ پیپرز لیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت سندھ بالخصوص کراچی اور حیدرآباد میں کورونا مریضوں کی تعداد زیادہ ہے، صورتحال کو دیکھتے ہوئے سکول کھولنے کی پوزیشن میں نہیں۔ 8اگست کو کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوگا، صورتحال دیکھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اساتذہ، طلباء اور عملے کو31 اگست تک ویکسین لگوانے کی ڈیڈلائن دے دی، انہوں نے وزراء تعلیم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزرات تعلیم کانفرنس میں سندھ کے علاوہ باقی تمام صوبوں میں سکول کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سندھ میں 8 اگست تک تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔

وزرائے تعلیم سے درخواست کی گئی کہ یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ کی ویکسی نیشن کی جائے، 18 سال سے زائد عمر طلباء کی ویکسی نیشن لازمی ہے ۔ وزارت تعلیم نے اساتذہ، طلباء اور ٹرانسپورٹ عملے کو31 اگست تک ویکسین کروانے کی ڈیڈلائن دے دی ہے۔ اسی طرح ملک بھر کے جامعات میں31 اگست تک ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے۔  تمام سرکاری و نجی اسکولوں کو ایک دن میں 50 فیصد طلبا کو بلانے کی اجازت ہوگی۔

اسکولوں سے متعلق عملے کی ویکسی نیشن بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے علاوہ تمام صوبوں میں امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے، سندھ کے علاوہ 9 ویں تا 12 ویں تک امتحانات شیڈول کے مطابق ہورہے ہیں، ایک فیصلہ کیا ہے کہ 9 ویں تا 12 ویں تک اختیاری مضامین کے امتحانات ہوں گے، اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام صوبوں میں 9 ویں تا 12 ویں تک کے طلباء کو لازمی مضامین میں 5 فیصد اضافی نمبرز دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ بچوں کی صحت اور تعلیم کا خیال رکھا جائے۔ 25 اگست کو صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔